Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہشت پا، ڈولفن کے گلے کی ہڈی بن گیا

 بھوک سے زیادہ کھانا اور جان گنوانا ایک ہی بات ہے۔ یہ ایک پرانا محاورہ ہے اور وقتاً فوقتاً اسکے مظاہرے دیکھنے میں آتے رہتے ہیں۔ایسا ہی کچھ یہاں اس وقت دیکھنے میں آیا جب ایک ڈولفن نے انتہائی قوی الجثہ قسم کے ہشت پا کو کھانے کی کوشش کی۔ نتیجے میں ہشت پا گلے کی ہڈی بن گیا اور اب اسے اپنی جان گنوا نا پڑی۔ ہلاک ہونے والی ڈولفن کا تعلق ان بوٹل نوز ڈولفنوں کی نسل سے ہے جو بالعموم بحر ہند اور بحر اوقیانوس میں پائی جاتی ہیں۔ ہلاکت کے بعد اسکی باقیات مقامی ساحل پر پڑی ملی ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس نے ایک بہت بڑے ہشت پا کو نگلنے کی کوشش کی تھی لیکن گلا گھوٹنے اور سینے کچلنے میں مہارت رکھنے والے ہشت پا اسکے گلے میں اٹک گیا اور اسکے لئے سانس لینا دو بھر ہوگیا تھا۔ ماہرین کاکہناہے کہ ڈولفنیں بالعموم ایسی حالت میں اپنے بڑے شکار کو سالم نہیں کھاتیں بلکہ پہلے انکے ٹکڑے کرتی ہیںاور پھر آرام سے کھاتی ہیں۔ اسی طرح ڈولفنوں کو انتہائی ذہین سمجھا جاتا ہے مگر تازہ ترین واقعہ نے اسکی حماقت ظاہر کردی ہے۔اس خاص نسل سے تعلق رکھنے والی ہنگری کی ڈولفن کو ویلیگان کہا جاتا ہے۔ اندازے کے مطابق ہشت پا کا وزن 2.1کلو گرام ہوگا۔ ساحل پر پائی جانے والی مردہ ڈولفن کے منہ میں ہشت پا کے کچھ حصے نظر آرہے تھے مردوخ یونیورسٹی پرتھ کے شعبہ آبی حیاتیات کی طالبہ ناہید اسٹیفنز کا کہناہے کہ ڈولفن سے واحد غلطی یہ ہوئی کہ اس نے صبر سے کام نہیں لیا اور جلد بازی کے چکر میں اپنی جان گنوا بیٹھی۔ جس وقت ڈولفن موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا تھی اس وقت قریب سے گزرنے والے بعض لوگوں نے موقع کی تصاویر اتار کر جاری کردی ہیں جسے لوگ حیرت اور دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔

شیئر: