Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمارے سینے جذبہ ایمانی اور اللہ کے خوف سے خالی ہوگئے، نعیم جاوید

قرآن کریم مخصوص ملک وقوم کیلئے نہیں بلکہ یہ صحیفہ سماوی تمام انسانیت کیلئے راہ ہدایت ہے، غزوہ بدر کے موضوع پر حفظ الرحمان کا اظہار خیال
ریاض(کے این واصف) ہمارے سینے جذبہ ایمانی اور اللہ کے خوف سے خالی ہوگئے ہیں۔ یہ بات معروف اسکالر نعیم جاوید نے غزوہ بدر کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا ا ہتمام ہندوستانی بزم اردو ریاض اور اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلانوں کے نعرے، نعتیہ کلام اور سیرت کے جلسوں میں صرف جذباتی قسم کی باتیں کی جاتی ہیں۔ نبی رحمت محمد مصطفی صل اللہ علیہ وسلم کا بنفس نفس اسلام کی سربلندی کیلئے جنگوں میں حصہ لینے سے متعلق امت کو واقف نہیں کرایا جاتا۔ نہ دین حق کے پھیلانے میں اٹھائی تکالیف و مصائب کا ذکر کیا جاتا ہے۔ محافل میں ان باتوں کو دہرایا جاتا رہا تو احساس ہوگا کہ ہم کس نبی کے امتی ہیں۔ عمل کیا ہونے چاہئیں اور ہم کیا کررہے ہیں۔ محفل کے مہمان خصوصی ڈاکٹر حفظ الرحمان اصلاحی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن میں سب سے پہلے اقراءکا لفظ آیا ہے جس کے معنیٰ پڑھنے کے نہیں بلکہ علم حاصل کرنے کے ہیں۔ تحقیق کرنا اور اس کا علم حاصل کرنا ہے۔ قرآن حکیم ایک مخصوص وقت قوم یا علاقہ کیلئے نہیں نازل کی گئی بلکہ یہ صحیفہ آسمانی ساری انسانیت کی رہنمائی اور ہدایت کیلئے بھیجی گئی۔ محفل کا آغاز حافظ و قاری علیم الدین کی قرا¿ت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد انجینیئر احسان احمد نے نعت مبارکہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ ناظم محفل تقی الدین میر کے ابتدائی کلمات کے بعد صدر ہندوستانی بزم اردو ریاض آرکیٹکٹ عبدالرحمان سلیم نے خیرمقدم کیا۔ خیرمقدمی کلمات کے بعد زکوٰة کے حکم کی اہمیت اور افادیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اپنی زکوٰة اپنے رشتہ داروں، مستحقین تک پہنچانے کی کوشش کرنا چاہیئے تاکہ ان کی عید ہوسکے۔ ۔ آخر میں محمد مبین نے نعیم جاوید اور ڈاکٹر حفظ الرحمن کو یادگاری تحفے پیش کئے۔ ڈاکٹر سعید محی الدین کے ہدیہ تشکر پر بوقت سحری اس محفل کا اختتام عمل میں آیا۔

شیئر: