مسلم سکالر عبداللہ مصطفی جنہوں نے قرآن پاک کا تھائی زبان میں ترجمہ کیا
اسلامی وکالت اور بین المذاہب مکالمے میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی (فوٹو: ایس پی اے)
تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے معروف مسلم سکالرز اور خادم حرمین شریفین کے پروگرام برائے عمرہ کے مہمانوں میں سے ایک عبداللہ مصطفی نے اپنی زندگی اور کیریئر کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق 50 برس قبل ایک نوجوان عبداللہ مصطفی نے مدینہ کی اسلامی یونیورسٹی سے سکالر شپ حاصل کی۔
سعودی عرب میں اپنے سولہ برسوں کے دوران عبداللہ مصطفی نے اسلامی علوم کےلیے خود کو وقف کیا، اسلامی وکالت اور بین المذاہب مکالمے میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
ان کی تعلیمی سرگرمیاں خاص طور پر تھائی لینڈ میں سب سے اہم مذہب بدھ مت کو سمجھنے اور اسلامی رسائی کےلیے موثر حکمت عملی تیار کرنے پر مرکوز رہیں۔
تھائی لینڈ واپسی پر انہوں نے اپنی زندگی اسلام کے پیغام کو پھیانے کےلیے وقف کردی۔ انہوں نے قرآن مجید کا تھائی زبان میں ترجمہ کیا،جس سے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل ہوئی۔ ان کی انتھک کوششوں سے متعدد تبدیلیاں آئیں اور تھائی لینڈ میں مسلم کمیونٹی مضبوط ہوئی۔
مستعبل کے حوالے سے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ’ ان کی بیٹی جو اس وقت مدینہ منورہ کی طیبہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے، اسلام کی خدمت کی اپنی میراث کو جاری رکھے گی۔‘
انہوں نے اسلامی وکالت میں خواتین سکالرز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مملکت کی پروگریسو اپروچ کا اعتراف کیا۔
انہوں نے اسلام اور مسلمانوں کی خدمات کےلیے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ اعتدال پسند اسلام اور عالمی اسلامی اتحاد کو فروع دینے کی کوششوں پر وزارت اسلامی امور کی ستائش کی۔