اہم نکات
-
پاکستان کے جڑواں شہروں میں آئندہ چند گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی پیشگوئی
-
مون سون بارشوں کے پیش نظر شمالی علاقوں کے لیے لینڈ سلائیڈ الرٹ جاری
-
شاہراہ بابوسر پر پھنسے مسافروں کے لیے بذریعہ ہیلی کاپٹر امدادی کاروائی کا آغاز
-
بارشوں اور گلیشئیر پگھلنے کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ
اسلام آباد اور راولپنڈی میں آج بھی دن بھر وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کر رکھا ہے جبکہ ریسکیو ٹیمیں اور متعلقہ عملہ ان مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے جہاں ندی نالوں کے بپھرنے یا طغیانی کا خطرہ موجود ہے۔
راولپنڈی کا نالہ لئی، اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان بہنے والا دریائے سواں، اور دونوں شہروں کے مختلف علاقوں میں بہنے والے نالے شدید بارشوں کے باعث طغیانی کی زد میں آ سکتے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے مکمل گریز کریں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں گزشتہ تین گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں 38 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ سید پور میں 38 ملی میٹر، بوکرا میں 23 ملی میٹر، گولڑہ میں 22 ملی میٹر، ایئرپورٹ کے مقام پر 19 ملی میٹر، جبکہ زیرو پوائنٹ پر 17 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، جن میں چکلالہ میں 24 ملی میٹر، شمس آباد میں 14 ملی میٹر، گوال منڈی میں 12 ملی میٹر، اور کٹاریاں میں 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چند گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ جس کے باعث شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں
مون سون بارشوں کے پیش نظر شمالی علاقوں کے لیے لینڈ سلائیڈ الرٹ جاری
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون بارشوں کے پیش نظر ملک کے شمالی علاقوں کے لیے لینڈ سلائیڈ الرٹ جاری کیا ہے۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلگت بلتستان میں گلگت، سکردو، ہنزہ، استور، دیامر اور گھانچے کے حساس علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ متوقع۔
کشمیر میں مظفرآباد، وادی نیلم، ہویلی، باغ اور پونچھ میں بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
بالائی خیبر پختونخوا کے اضلاع چترال، دیر، کوہستان اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں کے پیش نظر لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے۔
کوہستان روڈ 200–240، کولا ئی پالس روڈ 180، جگلوٹ روڈ 480، نگر روڈ 460–480، ہنزہ روڈ 520–540، تتہ پانی روڈ 360، روندو اور سکردومیں جگلوٹ سکردو روڈ میں لینڈ سلائیڈنگ متوقع ہے۔
چترال میں جگلوٹ سکردو روڈ، شاہراہ قراقرم اور دیگر پہاڑی علاقوں میں رابطہ سڑکیں متاثر ہو سکتی ہیں۔
شاہراہ بابوسر پر پھنسے مسافروں کے لیے بذریعہ ہیلی کاپٹر امدادی کاروائی کا اغاز
ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق شاہراہ بابوسر پر پھنسے مسافروں کے لیے پاک فوج کے تعاون سے بذریعہ ہیلی کاپٹر امدادی کاروائی کا اغاز کر دیا ہے۔
ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سرچ آپریشن کے لیے مزید ہیوی مشینری متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے پہنچائی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا لپ شاہراہ بابوسر میں لوگوں کے گھروں میں پناہ لینے والے 50 سے زائد سیاحوں کو چلاس منتقل کیا جا چکا ہے۔
ہیلی کاپٹر کے ذریعے خوراک کے پیکٹس متاثرہ علاقوں تک پہنچانے کا عمل بھی جاری ہے۔
مون سون بارشوں اور گلیشئیر پگھلنے کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ
مون سون بارشوں اور گلیشئیر پگھلنے کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے درجے کا سیلاب ہے۔ جبکہ دریائے راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل لیول پر ہے۔
دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 22 سے 24 جولائی کے دوران پنجاب کے بڑے دریاؤں اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 50 فیصد جبکہ تربیلا میں 79 فیصد ہے۔ جبکہ ستلج ، بیاس اور راوی پر قائم انڈین ڈیمز میں پانی کی سطح 36 فیصد تک ہے۔