ریاض میں ٹیکنالوجی کے ادارے ’طویق اکیڈمی‘ نے دس مختلف شعبوں میں 200 سے زیادہ تریبتی کیمپ اور پروگرامز متعارف کرائے ہیں۔
یہ نئے پروگرام ریاض میں ذاتی حیثیت میں داخلے یا دور بیٹھ کر آن لائن دونوں طریقوں سے پیش کیے جا رہے ہیں جبکہ ان پروگراموں کی پشہ ورانہ تصدیق کے لیے عالمی تنظیموں کے ساتھ شراکت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
ریاض: طویق اکیڈمی میں 160 سے زیادہ تکنیکی پروگراموں کا آغازNode ID: 878409
وہ شرکا جن کی کارکردگی غیر معمولی طور پر شاندار ہوگی انھیں تربیتی پروگرام مکمل ہونے پر ملازمت کے مواقع تک رسائی بھی ملے گی۔
اکیڈمی کے پروگرام کئی طرح کے شرکا کے لیے کھلے ہیں جن میں یونیورسٹی کے طلبا اور گریجویٹس، ملازمین اور سکول کے طلبا شامل ہیں۔
کیمپ اور تربیتی کورسز میں پروگرامنگ، سائبر سکیورٹی، ڈیٹا سائنس، مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، صارفین کے تجربات، ورچُوئل ورلڈز، میکٹرونکس انجینیئرنگ، گیم ڈیویلپمنٹ، ڈرون اور دیگر جدید ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
اکیڈمی کے سی ای او عبدالعزیز الحمادی نے بتایا کہ اکیڈمی ، ٹیکنالوجی سے متعلق ساٹھ بڑے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے جن میں میٹا، گوگل، این وِڈیا، ایمزون اور ہوواوے شامل ہیں جو کیمپوں میں تربیت بھی کریں گے۔ ان میں سے بہت سے پروگرام اس ریجن میں پہلی مرتبہ پیش کیے جا رہے ہیں۔

عبدالعزیز الحمادی نے کہا ’یہ پروگرام، سیکھنے کا ایسا تجربہ فراہم کرتے ہیں جو لیبر مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق ہو اور جسے مستند پرفیشنل تصدیق کا درجہ حاصل ہو جس سے قومی صلاحیتیں مضبوط ہوں اور با اختیار بن سکیں۔ سعودی وژن 2030 کے ’ہیومن کیپیبیلٹی ڈیویلپمنٹ پروگرام‘ کے مقاصد کی تکمیل میں بھی حصہ ڈالیں۔‘
ان تمام پروگرامز کی رجسٹریشن اکیڈمی کی سرکاری ویب سائٹ کے ذریعے فیس ادا کیے بغیر ہو سکتی ہے۔
جب سے ’طویق اکیڈمی‘ قائم ہوئی ہے یہاں سے 35000 سے زیادہ طلبہ نے گریجویشن کی ہے جن میں اس کے کیمپوں سے نکلنے والے اسی فیصد سے زیادہ گریجویٹس کو ’طویق ایمپلائمنٹ پروگرام‘ کے ذریعے چھ ماہ کے اندر اندر ملازمت بھی مل گئی۔
تربیتی کیمپوں اور پیشہ ورانہ پروگراموں کے علاوہ اکیڈمی، باقاعدگی کے ساتھ مقابلے، مشاغل اور ملازمت کی لِیگ کا بھی انتظام کرتی ہے جس کے تحت اس کے گریجوایٹس کو مختلف صنعتوں میں ایڈوانس ٹیکنالوجی کی پوزیشنز مل جاتی ہیں۔