جازان ریجن میں نرسریاں سیاحتی مقامات اور تعلیمی مراکز میں تبدیل
سعودی عرب کے جازان ریجن میں زرعی نرسریاں جن میں ہزاروں پودے ہیں، زندگی کی تمام رعنایوں سے بھرپور ہیں۔ ان میں خوبصورت رنگ اور خوشنما سایوں کا امتزاج ایک ایسے قدرتی شاہکار کو تخلیق کرتا ہے جو دل موہ لیتا ہے۔
یہ نرسریاں اس ریجن کی طرف سے ماحولیات کے تحفظ کے ایک عہد کی یادگار بھی ہیں اور اس بات کی ضمانت بھی کہ ماحول کی حفاظت کو تادیر قائم رکھا جائے گا۔

یہ نرسریاں عام سیلز پوائنٹس سے شروع ہوئی تھیں لیکن اب مقبول سیاحتی مقام کی شکل میں ڈھل گئی ہیں جن میں خوبصورت نظارے بھی ہیں اور پُرسکون ماحول بھی۔
یہاں طرح طرح کے درختوں کی بے شمار اقسام ہیں جن میں بادام، خوبصورت دکھائی دینے والے رنگ برنگے پودے، موسمی گلاب اور کھجوروں کے درخت بھی ہیں جن کی پائیدار نشوونما کے لیے جدید زرعی تکینک استعمال کی جاتی ہے۔
ان نرسریوں میں تعلیمی تجربات بھی ہیں جنھیں رہنما ٹوئرز کی نگرانی حاصل ہوتی ہے۔ یہاں آنے والے پودوں کی مختلف اقسام کے بارے میں علم حاصل کرتے ہیں۔

انھیں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ گھروں میں باغات کے اندر لگے پودوں کی حفاظت اور دیکھ بھال کے لیے کونسی تدابیر اختیار کرنی چاہییں۔
لیکن یہ نرسریاں ضابطوں کے بغیر قائم ہوتی ہیں کیونکہ وزارتِ ماحولیات، آب اور زراعت ان نرسریوں کو باقاعدہ لائسنس جاری کرتی ہے۔
اس کے علاوہ ان نرسریوں کو تکنیکی نگرانی کی بھی ضرورت ہوتی ہے جس کا ذمہ بھی وزارت کے پاس ہے جو اس کام کے لیے تربیتی کورسسز منعقد کراتی ہے۔ کاشتکاروں اور اس کام میں سرمایہ لگانے والوں کو زرعی رہنمائی بھی فراہم کرتی ہے۔

اس عمل میں پیداوار کی کوالٹی کی نگرانی شامل ہے تاکہ ماحولیات اور صحت کے معیار کو برقرار رکھا جائے۔
یہی وجہ ہے کہ ان اقدامات سے نرسریوں کا کردار سیاحتی، تعلیمی اور تفریحی منزلِ مقصود میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ ساتھ ساتھ یہ نرسریاں، کمیونٹی کے اندر کاشتکاری کے کلچر کو بھی فروغ دے رہی ہوتی ہیں۔
