ریاض میں خلیج عرب ریاستوں کی تاریخ اور ورثے کی نمائش
’تہذیبی اتحاد اور ثقافتی تنوع‘ کے عنوان سے نمائش 30 دسمبر تک جاری رہے گی( فوٹو ایس پی اے)
خلیج عرب کی ریاستوں کی آثارِ قدیمہ کی آٹھویں مشترکہ نمائش کا آغاز ریاض کے قومی میوزیم میں ہو گیا ہے جو 30 دسمبر تک جاری رہے گی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ نمائش پتھر کے زمانے سے تیسرے ہزاریے میں دھات کی دریافت اور پھر قبل از اسلام زمانے اور اسلامی دنیا میں اس کے مرکزی کردار تک، ریجن کی تاریخ کا سراغ لگائے گی۔

اس نمائش کا عنوان ’تہذیبی اتحاد اور ثقافتی تنوع‘ ہے جس میں مختلف نوادرات جن میں پتھر کے بنے ہوئے ہتھیار، مٹی کے برتن، قدیم عبارتیں اور تحریریں، آرٹ، فنِ تعمیر اور جیولری شامل ہے، نمائش میں رکھے جائیں گے۔
نمائش میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے روزانہ کی بنیاد پر پیش کرنے کے لیے مختلف پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں جو آنے والوں کو جدید تعلیمی تجربے سے متعارف کرائیں گے جس میں تاریخی مناظر کو ازسرِ نو مرتب کیا جائے گا۔

ایس پی اے کے مطابق اس سے جزیرہ نمائے عرب کے تہذیبی سفر کے بارے میں سمجھ بوجھ گہری ہوگی۔
اس نمائش کو ہیرٹِج کمیشن، قومی میوزیم اور میوزیمز کمیشن کے تعاون کے ساتھ منظم کر رہا ہے جس میں اسے خلیج تعاون کونسل کی سٹریٹیجک شراکت حاصل ہے۔

یوں یہ نمائش خطے کی ثقافتی شناخت کو اجاگر اور خلیج کے مشترکہ انیشیٹوز کو تعاون فراہم کرے گی۔
اس نمائش کی میزبانی ممکت کے اس کردار کی اہمیت کو واضح کرتی ہے جس کے تحت وہ ’وژن 2030‘ کے مقاصد سے ہم آہنگ ہو کر عرب میراث اور قرونِ وسطٰی سے پہلے دور کے آثار، طور طریقوں، اشیا اور واقعات سے مالا مال ورثے کو فروغ دے رہی ہے۔
