Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گائے کی حفاظت کے نام پر کسی کی جان لینا ہندوتوا کیخلاف ہے ،حکومت قومی پالیسی نافذ کرے

ممبئی- - - --گائے کو تحفظ فراہم کرنے کے نام پر ملک بھر میں گئو رکشکو ں کے ذریعے جو قتل کئے جا رہے ہیں ان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت میں شامل شیو سینا نے کہا ہے کہ گائے کی حفاظت کے نام پر کسی انسان کو قتل کرنا ہندوتوا کے خلاف ہے ۔ شیوسینا کے ترجمان سامنا کے اداریہ میں پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ بیف کے سلسلے میں قومی پالیسی نافذ کریں ۔ اداریہ میں ہجوم کے ذریعے ہو رہے قتل عام پر سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ بیف کا معاملہ لوگوں کی کھانے کی عادت ، بزنس اور روزگار سے جڑا ہوا ہے اس لئے اس معاملے میں ایک قومی پالیسی ہونی چاہئے ۔ اداریہ میں مزید کہا گیا ہے کہ جو لوگ گائے کی حفاظت کر رہے تھے وہ کل تک ہندو تھے لیکن آج انسانوں کے قاتل بن گئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی گائے کی حفاظت کے نام پر ہجوم کے ذریعے کی جا رہی ہلاکتوں کو ناقابل قبول بتایا تھا اور انتباہ دیا تھا کہ کسی کو بھی گائے کی حفاظت کے نام پر قانون ہاتھ میں لینے کا حق نہیں ہے ۔ سامنا میں لکھا گیا ہے ’’ہم اس مسئلے پر وزیراعظم مودی کے موقف کا خیر مقدم کرتے ہیں ، کسی کو بھی گائے کی حفاظت کے نام پر قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ ہجوم کے ذریعے لوگوں کا قتل ہندوتوا کے اصولوں کے قطعی خلاف ہے ۔ اداریہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوتوا کی واضح طور سے تعریف کرنے کیلئے وزیر اعظم مودی جی کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ انہیں اس طرح کی کشیدگی سے نمٹنے کیلئے بیف پر ایک نیشنل پالیسی سامنے لاکر مفاہمت کے ساتھ نافذ کرنا چاہئے ۔

شیئر: