Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی ایس پی اور سماجوادی کے 3اراکین بی جے پی میں شامل

لکھنؤ (ظفر محمد) حکمران جماعت بی جے پی نے اپوزیشن میں توڑپھوڑ کا جو سلسلہ بہار سے شروع کیا تھا وہ اترپردیش تک پہنچ گیا ہے۔ ہفتہ کی صبح بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ جب لکھنؤ پہنچے تو پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت بی ایس پی اور سماج وادی پارٹیوں کے 3ارکان کونسل نے اپنے عہدوں اور پارٹی سے استعفیٰ دیکر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس طرح سماج وادی کو ایک بڑا دھچکا کل صبح اس وقت لگا جب اس کے 2ممبران کونسل بقّل نواب اور یشونت سنگھ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ اسی طرح بی ایس پی کے ممبر کونسل جے بیر سنگھ نے بھی اپنے عہدے اور پارٹی سے استعفیٰ دے کر بی جے پی سے وفاداری کا اعلان کیا۔ ان تینوں ممبران نے اس کی وجہ بھی بتائی۔ بقّل نواب کا کہنا ہے کہ پارٹی میں مچی گھمسان اور ملائم سنگھ یادو کی توہین سے پریشان ہوکر انہوں نے استعفیٰ دے دیا جبکہ یشونت سنگھ جو کبھی آنجہانی وزیراعظم چندر شیکھر کے بڑے قریبی تھے، انہوں نے بھی اپنے عہدے سے اس لئے استعفیٰ دے دیا کیونکہ پارٹی سپریمو اکھلیش یادو نے گزشتہ ہفتہ اپنی تقریر کے دوران چین کی تعریف کی تھی جو کہ میرے لئے ناقابل برداشت ہے۔ بی ایس پی کے جے بیر سنگھ کا کہنا ہے کہ چونکہ مایاوتی پیسے لے کر ٹکٹ تقسیم کرتی ہیں نیز گزشتہ اسمبلی الیکشن میں پارٹی کی شرم ناک ہار کے بعد اب بی ایس پی کی اہمیت ختم ہوچکی ہے اس لئے میں نے بھی استعفیٰ دیدیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ امت شاہ لکھنؤ میں ابھی 3 دن مزید قیام کریں گے۔

شیئر: