Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمالی کوریا تنازع کا فوجی حل نکالنے کاامریکی منصوبہ تیار

واشنگٹن -----امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے خطرے کا فوجی حل موجود ہے تاہم امریکا چاہتا ہے کہ اتحادی ممالک کے ذریعے سفارتی کوششوں سے اس مسئلے کو حل کیا جائے۔ادھر صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ شمالی کوریا کو دی گئی وارننگ زیادہ سخت نہیں تھی۔ چین چاہے تو اس مسئلے کو حل کراسکتا ہے۔یہ بات وزیر دفاع جیمز میٹس نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر دفاع میرے پاس شمالی کوریا کے خلاف عسکری آپشن بھی موجود ہے اور اس سلسلے میں ہمارے اتحادی ممالک سے قریب رابطے بھی ہیں تاکہ شمالی کوریا کے خلاف مشترکہ ایکشن لیا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری کوشش ہے کہ دیگر اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے خطرے کو سفارتی کوششوں سے حل کیا جائے۔دوسری جانب نیو جرسی میں ایک تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین شمالی کوریا کے مسئلے پر بہت کچھ کرسکتا ہے جبکہ بیجنگ شمالی کوریا پر دبائو ڈال کو اس کا ایٹمی پروگرام ختم کراسکتا ہے۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر شمالی کوریا امریکہ کے خلاف کچھ کرتا ہے 'تو اس پر شدید گھبراہٹ طاری ہو جانی چاہیے۔'ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا 'اگر شمالی کوریا کی حکومت نے اپنی سمت درست نہیں کی' تو وہ اس طرح مشکل میں پھنسے گا 'جیسے شاید ہی دنیا میں کوئی دوسرا ملک پھنسا ہو۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ شمالی کوریا سے بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے ان کے بیانات بہت زیادہ سخت نہیں ہیں۔انہو ں نے کہا 'اب وقت آ گیا ہے جب ہمارے ملک کے لیے کسی کو کھڑا ہونا چاہیے۔

شیئر: