Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہم راشٹریہ گیت ’’جن گن من ‘‘کیوں نہیں پڑھ سکتے ؟

لکھنؤ ۔۔۔۔ملک کے معروف تعلیمی ادارے دارالعلوم ندوۃالعلماء لکھنؤ کے استادمولانا خالد غازی پوری نے ندوہ میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ راشٹریہ گیت’’جن گن من‘‘نہیں پڑھیں گے کیونکہ اس میں سندھ کا لفظ آیا ہے اور سندھ اس وقت پاکستان میں ہےاسے اپنے راشٹریہ گیت میں کیوں پڑھیں ؟ کیونکہ قومی ترانے میں وطن سے محبت کا اظہار ہوتا ہے ۔مولانا نے کہا کہ اگر حکومت ہند اس لفظ کو گیت سے نکال دے تو اسے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ یاد رہے کہ چند روز قبل یوپی کے مدرسہ بورڈ نے بورڈسے ملحق تمام مدرسوں کو حکم دیا تھا کہ وہ یوم آزادی پر تقریب منعقد کرکے راشٹریہ گیت گائیں اور تقریب کی وڈیو گرافی مقامی اقلیتی افسر کو ارسال کریں۔دارالعلوم ندوۃ العلماء چونکہ مدرسہ بورڈ کے ماتحت نہیں اس لئے یہاں ڈاکٹر علامہ اقبال کی نظم ’’سارے جہاں سے اچھاہندوستاں ہمارا‘‘پڑھی گئی اور قومی پرچم لہرایا گیا۔مولانا خالد غازی پوری نے بتایا کہ یہاں 1947ء سے ہی یوم آزادی کی تقریب منائی جاتی رہی ہے اور حسب سابق امسال بھی منعقد کی گئی۔ندوۃالعلماء کے پرنسپل مولانا ڈاکٹر سعید الرحمان اعظمی نے بتایا کہ ہمارا ادارہ چونکہ مدرسہ بورڈسے ملحق نہیں لہذا ہمیں بورڈ کی جانب سے کوئی ہدایت بھی موصول نہیں ہوئی تاہم یوم آزادی کی تقریب کا اہتمام ہر سال ہوتا ہے مگر اس سال یوم آزادی کی تقریبات کی وڈیو گرافی حکومت کو بھیجنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔لکھنؤ کے بالا گنج علاقے میں واقع مولانا آزاد میموریل مدرسہ میں راشٹریہ گیت پڑھا گیا۔ واضح ہوکہ ریاست کے تقریباً تمام مدرسہ بورڈ سے ملحق اور ایڈیڈ مدارس میں راشٹریہ گیت پڑھاگیا۔

شیئر: