Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیسے آدھا شہر صفائی کارکنوں کی نظروں سے پوشیدہ رہا ہو

 
 وہ محلے محلے جا کر آگا ہی دے رہی تھی، انہوں نے مقررہ وقت سے نصف مدت میں ہی سارا کام مکمل کر لیا
اُم مزمل۔جدہ
وہ دینیات کی اول تا آٹھویں جماعت کی کتابیں سیکڑوں کی تعداد میں لے کر وہاں پہنچی تھی تمام ہم جما عت اسے یہ سمجھا رہے تھے کہ ہمیں شہر کی دیواروں پر مختلف منا ظر کی مصوری کرنی ہے ۔ یہاں کے رہنے والوں کو اسلا میا ت کی کتا بیں پڑھانے کی ذمہ داری ہمیں نہیں سونپی گئی۔انہیں پڑھانا لکھانا ہماری نہیں بلکہ ان کے والدین کی ذمہ داری ہے ۔ اگر انہوں نے خود علم حاصل نہیں کیا اور ا پنی اولاد کو بھی نہیں پڑھایا لکھایا تو یہ غلطی کو ان کی ہے، ان کے والدین کی ہے۔ اس سلسلے میں ہم طلبہ وطالبات کیا کر سکتے ہیں ؟ 
وہ سب ڈپارٹمنٹ کے سبزہ زار پر بیٹھے اورنج جوس اور سموسوں کے ساتھ پورا انصاف کرتے ہوئے اسائنمنٹ کو اجتماعی طور پر فائنل کر چکے تھے کہ کس گروپ کو کس جگہ کتنی بڑی جگہ پر تصاویر پینٹ کرنی ہیں۔ اساتذہ نے انہیں اپنے اپنے گھروںسے تحریری اجازت نامہ لا کر اسٹوڈنٹس افیئرز آفس میں جمع کرانے کے لئے کہا تھا۔ 
تمام اسٹوڈنٹس نے پورا پلان بنا کر اسکی تفصیلات کی فوٹو اسٹیٹ کرکے سب کو تقسیم کردیا تاکہ کسی کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہر گروپ نے اپنی اپنی سائٹ پر پہنچ کر دیکھا کہ وہاں تو اتنا کچرا موجود ہے کہ اسکی صفائی ستھرائی میں کافی وقت لگے گا اور اس کے لئے پیسے بھی خرچ کرنے ہوں گے۔ وہاں جا کر ایسا لگا جیسے آدھا شہر صفائی کے کارکنوں کی نظروں سے ہی پوشیدہ رہا ہو ۔ 
انہیں اپنے کام کی شروعات اتنی مشکل لگی کہ وہ اپنی لائی ہوئی کتابیں کہاں کہاںلے کر گئی ، دوسرے گروپس نے پھر جاننے کی کوشش ہی نہیں کی ۔ انہیں اپنی اپنی پینٹنگ کے لئے دیواروں کے اردگرد صفائی کرانی ہی تھی جو انہیں کسی معرکے سے کم معلوم نہیں ہورہا تھا۔ جب مقررہ وقت پوراہو گیا تو ہر ایک کو اسکے گروپ کا بھی خیال آیا کہ وہ جن اسٹوڈنٹس کی ہیڈ بنائی گئی تھی اس کا ابھی تک کام ادھورا ہی ہو گا کیونکہ اس کی توکسی متعلقہ ذمہ دار سے بھی کوئی جان پہچان نہیں ہے جس سے کہہ کہلا کر وہ اپنا کام مکمل کرا سکے لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ محلے محلے جا جا کر صفائی کے بارے میں آگا ہی دے رہی تھی جس کی وجہ سے لوگوں میں خود بھی صفائی کی تحریک پیدا ہوئی اور ان سب نے مل کو مقررہ وقت سے نصف مدت میں ہی سارا کام مکمل کر لیا۔
جاننا چاہئے کہ پاکیزگی نصف ایمان ہے ۔
 
 
 
 
 
 

شیئر: