Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گورکھپور اموات: میڈیکل کالج کے پرنسپل سمیت9افراد کیخلاف ایف آئی آر درج

    لکھنؤ----یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے آبائی شہر گورکھپور کے بی آر ڈی اسپتال میں میڈیکل عملے کی غفلت سے  60سے زائد بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر حکومت نے بی آر ڈی میڈیکل کالج کے پرنسپل سمیت 9افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کردی ہے۔ اس واقعہ کے بعد یوگی حکومت نے میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راجیو مشرا کو معطل کر دیا تھا۔ ان کے ساتھ دیگر6افراد کو بھی معطل کیاگیاتھا۔ حکومت نے اپنے 2افسران کو بھی بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دارقرار دے کر ابتدائی تفتیش کی بنیاد پر معطل کر رکھا تھا لیکن بعدازاں ان کو بحال کر دیا گیا۔ بچوں کی اموات آکسیجن کی عدم فراہمی کے باعث ہوئی تھیں جس کے نتیجے میں آکسیجن فراہم کرنے والی کمپنی پشپا سیلز پرائیویٹ لمیٹڈ کے 2سینیئر ملازمین منیش بھنڈاری اور اودھے پرتاپ شرما کیخلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ملزمان میں پرنسپل کی اہلیہ بھی شامل ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے شوہر کے عہدے سے ناجائز فائدہ اٹھا کر کافی اثاثے بنائے ہیں۔ پرنسپل سمیت جن 9افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان پر مجرمانہ غفلت اور سازش کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ ایف آئی آر میں واضح طور سے کہا گیا ہے کہ اس سرکاری اسپتال کو 454لاکھ روپے 2017-18ء کے مالی سال سے ادا کر دیئے گئے ہیں لیکن فنڈ ملنے کے باوجود پرنسپل نے پشپا سیلز کمپنی کا بقایا 63.65لاکھ روپیہ ادا نہیں کیا اور اس کے بل صرف اس وجہ سے روک رکھے تھے کہ کمپنی سے وہ اس کام کیلئے رشوت لینا چاہتے تھے۔ ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمپنی کی طرف سے متعدد بار ادائیگی کیلئے زور ڈالا گیا اور  بار بار خطوط بھی لکھے گئے لیکن کمپنی کا بقایا مجرمانہ سازش کے تحت جان بوجھ کر ادا نہیں کیاگیا۔ پرنسپل کو اہم ملزم قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جب 10اگست کو آکسیجن کی فراہمی بند کر دی گئی اور اسپتال میں انسیفلائٹس بیماری کے زیرعلاج  بچے ایک ، ایک کر کے مرنے لگے تو یہ معاملہ میڈیا میں آیا اور پرنسپل ڈاکٹر راجیو مشرا دفتر سے ہی غیر حاضر رہے۔ ابتدائی تفتیش میں اسپتال کے عملے نے اس صورتحال کا ذمہ دار پرنسپل کی اہلیہ ڈاکٹر پرنما شکلہ کو بھی بتایا جو غیر قانونی دولت جمع کرنے میں پیش پیش رہیں۔ دوسرے ملزمان میں میڈیکل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر کے کے گپتا بھی ہیں جن کے خلاف 23اگست کو لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ دائر کیا گیا۔ ان پر بھی مجرمانہ غفلت برتنے او رمجرمانہ سازش کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

شیئر: