Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لکھنؤ میٹروپہلے ہی دن ٹھپ، مسافرپریشان

لکھنؤ۔۔۔۔۔۔ لکھنؤ میٹرو نے مسافروں کواپنے پہلے ہی سفر میں دھوکہ دے دیا اور تکنیکی خرابی کی وجہ سےراستے  ہی میں کھڑی ہو گئی۔واضح ہوکہ میٹرو کا افتتاح گزشتہ روز  یو پی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ ، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ہری جھنڈی دکھاکرکیا تھا۔ ابھی میٹرو لکھنؤ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک ٹرانسپورٹ نگر سےصبح 8بجے  چار باغ ریلوے اسٹیشن کیلئے روانہ ہوئی تھی کہ مویّا اسٹیشن کے قریب خراب ہو گئی جس سے پہلے ہی دن میٹرو میں سفر کرنے والے مسافر گھبرا گئے ۔ ٹرین 2گھنٹے سے زیادہ دیروہیں کھڑی رہی ۔ بعد ازاں ایمرجنسی گیٹ پر سیڑھی لگاکر مسافروں کو میٹرو کے ٹریک پر اتارا گیا ۔ میٹرو ٹریک سے 300 میٹر پیدل چل کر اگلے اسٹیشن درگا پوری پہنچے۔ وہاں سے دوسری میٹرو سے ان کی منزل کی طرف بھیجا گیا۔ میٹرو ریل سروس کےحکام اور انجینئر موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ میٹرو ریل ذرائع کے مطابق خراب میٹرو کوورکشاپ لے جایا جائے گاجہاں اس کی مکمل چیکنگ  کے بعد  ٹریک پر لا یا جائے گا۔سماجوادی پارٹی کے متعدد کارکنان نے ایک دن قبل پیر کے روز خود ہی لکھنؤ میٹرو کے افتتاح کا پروگرام کیا تھا۔ انہوں نے مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے اکھلیش یادو کو لکھنؤ کومیٹرو کا تحفہ دینے کا کریڈٹ دیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز لکھنؤ میٹرو کا افتتاح کرنے کے موقع پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں منصوبے کے جلد پورا ہونے کے لئے میٹروٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ٹریفک کا ہجوم کم ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ لکھنؤ میٹرو کے دیگر مراحل جلد مکمل ہونگے۔ منصوبے کے لئےفنڈ فراہم کرنے پر  وزیر اعظم نریندمودی کا شکریہ اداکیا تھا۔سابق وزیر اعلی اکھلیش نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھاتھا ،’’انجن تو پہلے ہی چل دیا تھا، ڈبے تو پیچھے آنے ہی تھے۔‘‘ دوسری طرف کانگریس کے رہنما راجیو شکلا نے یوگی پر طنز کرتے ہوئے کہا ،’’افتتاح میں اکھلیش یادو کو بھی بلا لیتے، جنہوں نے حقیقی طورپر میٹرو کو بنایا ہے۔‘‘لکھنؤ میٹرو کے پہلے ہی سفر میں خراب ہونے پر سابق وزیر اعلی نے ٹوئٹر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے مرکزی حکومت نے این او سی دینے میں اتنا وقت لیا پھر بھی میٹرو پہلے ہی دن ٹھپ ہو گئی۔

شیئر: