Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نسلِ انسانی کو مصنوعی ذہانت سے سنگین خطرات لاحق

نیویارک .... دنیا جس تیزی سے ترقی کررہی ہے اس میں انسان کی اہمیت کم سے کم تر نظر آنے لگی ہے۔ بہت سارے کام جو کل تک انسان انجام دیا کرتے تھے اب یا تو بڑی مشینیں یا روبوٹ یا اسی قسم کی چیزوں کی مدد سے کئے جارہے ہیں یا پھر مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لاکر اانسان کی قدرتی صلاحیتوںپر سوالیہ نشان کھڑا کیا جارہا ہے۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ جس تیزی سے روبوٹ وغیرہ مختلف کام کرنے لگے ہیں اسکے نتیجے میں اس بات کا سنگین خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ اب دوسری ملازمتوں پر بھی انکا قبضہ ہوجائیگا جس کے بعد بےروزگاری کا طوفان اٹھے گا اور عام کارکن ہی نہیں بلکہ مخصوص پیشے سے وابستہ افراد بھی اپنی قدرو قیمت گنوا بیٹھیں گے۔ ایسے لوگوںمیں اکاﺅنٹینٹ، وکلائ، ٹرک ڈرائیور، تعمیراتی کام کرنیوالے افراداور اسی قسم کے دیگر ملازمتوں سے وابستہ لوگ شامل کئے جاسکتے ہیں۔ اندازے کے مطابق اگر کمپیوٹرز نے100 فیصد انسانی کام کرنا شروع نہ بھی کئے تو اندازہ ہے کہ 70سے 80فیصد تک برسرروزگار افراد بیکار محض بن کر رہ جائیں گے اور انکے لئے کام یانوکری ڈھونڈنا مشکل ہوجائیگا تاہم حقائق پر نظررکھنے والے افراد اب بھی اس بات پر قائم ہیں کہ روبوٹ وغیرہ انسان کی تخلیق ہیں اور انسان ان سے نمٹنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

شیئر: