Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت میں ایک شام صفدر ہمدانی کے نام

انجمن تخلیق وتہذیب کی تقریب میں سفیر پاکستان غلام دستگیر مہمان خصوصی تھے، ڈاکٹر شمیر علی نے خصوصی شرکت کی

کویت(محمد عرفان شفیق) انجمن تخلیق و تہذیب کویت نے بروز پیر4ستمبر 2017کو لندن سے آئے مشہور ومعروف شاعر، صحافی، محقق اور براڈ کاسٹر صفدر ہمدانی کے اعزاز میں" ایک شام صفدرہمدانی کے نام " کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کا اہتمام صفدر ہمدانی کی نصف صدی سے زیادہ عرصہ پر محیط ادبی و علمی خدمات کے اعتراف میں کیا گیا ۔ اس پروگرام کو انعقاد کرنے کا سہرا بانی و صدر انجمن تخلیق و تہذیب کویت محترمہ شاہین اشرف علی، اشرف علی اور طارق اقبال کے سر جاتا ہے جنہوں نے اس پروگرام کو انعقاد کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان غلام دستگیر تھے جبکہ گیانا کے سفیر پروفیسر ڈاکٹر شمیر علی نے خصوصی شرکت کی۔ پروگرام میں ادب و فن اور علم سے شغف رکھنے والے افراد کے ساتھ ساتھ کویت میں پاکستانیوں کی بیشتر تنظیموں کے صدور نے بھی شرکت کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام حکیم سے ہوا جس کی سعادت قاری عبدالغفور نے حاصل کی جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ممتاز نعت خواں سرور نقشبندی نے پیش کی۔ پروگرام کو 2حصوں میں ترتیب دیا گیا تھا۔ پہلے حصے میں صفدر ہمدانی کی علمی و ادبی خدمات کا ذکر کیا گیا جبکہ دوسرے حصے میں کویت میں مقیم معروف شعرائے کرام نے اپنا کلام پیش کیا۔ پہلے حصے کی صدارت معروف مدرس سہیل یوسف جبکہ دوسرے حصے کی نظامت کے فرائض معروف شاعر خالد سجاد نے نہایت خوش اسلوبی سے ادا کیے۔ کویت پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے صدر رانا اعجاز سہیل نے اپنا مقالہ پیش کیا جس میں صفدر ہمدانی صاحب کی آشفتہ سری، ہمہ جہت شخصیت اور اردو زبا ن کی ترقی میں ہمدانی صاحب کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔واضح رہے کہ صفدر ہمدانی کے دادا فارسی کے معروف شعر و ادب کی شخصیت تھے۔ صفدر ہمدانی کے والد گرامی قدر جناب مصطفی ہمدانی نے 13 اور 14اگست 1947 کی شب قیام پاکستان کا اعلان ریڈیو لاہور پر کیاتھا۔ اعجاز سہیل کے مقالہ پیش کرنے کے بعد مسعود حساس نے منظوم کلام اور پاکستان ویمن فورم کی بانی محترمہ یاسمین مظفر نے مقالہ پیش کیا۔ محترمہ شاہین اشرف علی نے صفدر ہمدانی کو عمدہ لفظوں میں خراج تحسین پیش کیا اور دورۂ کویت پر انکا شکریہ ادا کیا۔انہوں کے کہا کہ ہمدانی صاحب کی شخصیت ہمہ جہت اور ہمہ پہلو ہے۔ آج کے نوجوانوں کو انکی کامیا ب زندگی سے سبق سیکھنا چاہیے۔ صفدر ہمدانی نے کویت آمد پرانجمن تخلیق و تہذیب کویت کی ٹیم بالخصوص محترمہ شاہین اشرف علی، اشرف علی اور طارق اقبال کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ محبتوں کا سفر ہے اور انشاء اللہ یہ اسی طرح قائم و دائم رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرے میں ادب زوال پذیر ہے اور اسکی سب سے بڑی وجہ ادب کا بے ادبیوں کے ہاتھ میں آنا ہے۔ اسکے بعد انہوں نے اپنا تازہ کلام بنام قائداعظمؒ حاضرین کے گوش گزار کیا۔ سفیر پاکستان غلام دستگیرنے اپنے خطاب میں صفدر ہمدانی کی نصف صدی سے زائد عرصہ پر محیط علمی و ادبی خدمات پر انہیں زبردست لفظوں میں خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے اور ہمیں ہمہ وقت پاکستان کی بہتری کی طرف قدم اٹھانا چاہیے۔ صفدر ہمدانی اور سفیر پاکستان کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئیں اور کیک کاٹا گیا۔ پروگرام کے دوسرے حصے میں کویت میں مقیم معروف شعرائے کرام نے اپنا کلام پیش کیا جن میں سید صداقت علی ترمذی، فائزہ صدیقی، خالد سجاد، شاہین اشرف علی، مسعود حساس، رانا ظہیر مشتاق، بدر سیماب، ذوالفقار ارشد زکی، افروز عالم، مسرت جبیں زیبا شامل تھے۔ اسطرح علم و ادب کے ناپید گلدستے سے سجی یہ محفل صفدر ہمدانی کے کلام پر اختتام پزیر ہوئی۔

شیئر: