Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دمہ کی عام دوا سے پروسٹیٹ کینسر کا پھیلنا رک سکتا ہے

لندن..... برطانوی سائنسدانوں نے اپنی تازہ ترین تحقیق کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ دمہ یا سانس پھولنے کی بیماری میں استعمال ہونے والی عام قسم کی دوا بھی پروسٹیٹ سرطان روکنے میں کام آسکتی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ اگر اس دوا کا کوئی اثر متاثرہ شخص کی ہڈی میں داخل ہوجائے تو وہ پروسٹیٹ کینسر کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ہر 45منٹ پر ایک شخص اس مرض میں ہلاک ہوتا ہے یعنی سالانہ ہلاکتوں کی تعداد 11ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔ واضح ہو کہ یہ برطانوی سائنسدانوں کا ایک بڑا کارنامہ ہے کہ انہوں نے ایک عام سی دوا پر تحقیق کرتے ہوئے پروسٹیٹ کینسر کا تعلق ہڈیوں سے ڈھونڈ نکالا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اس سے موذی مرض پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ تحقیقی کام یارک یونیورسٹی میں ہوا ہے جہاں کے سائنسدان اس بات پر متفق ہیں کہ پروسٹیٹ کینسر کے اثرات باآسانی ہڈیوں تک داخل ہوجاتے ہیں اور ہڈیوں کے اندر موجود گودے میں شامل پروٹین سرطان کو پھیلنے سے روکنے کیلئے مضبوط رکاوٹ یا دیوار کا کام کرتے ہیں۔
 

شیئر: