Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جزیرہ عرب کا سب سے بڑا کھلا عجائب گھر

ریاض.... حائل سے 250 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع الشویمس میں چٹانوں پر نقوش جزیرہ عرب کا سب سے بڑا کھلا عجائب گھر شمار کیا جانے لگا۔ اسے یونیسکو نے سعودی عرب ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر انتہائی اہم اور نمایاں تاریخی مقامات کی فہرست میں شامل کرلیا۔ یہ 50 مربع کلومیٹر کے دائرے میں پھیلا ہوا ہے ۔ جدید حجری دور سے اس کا تعلق ہے۔ شویمس کی چٹانوں پر انسانوں ، جانوروں خصوصاً اونٹوں ، گھوڑوں ، بارہ سنگھوں کے نقوش مرتسم ہیں علاوہ ازیں کھجور کے درخت بھی چٹانوں پر منقش ہیں۔ ثمودی رسم الخط میں بھی نقوش موجود ہیں۔ تجارتی قافلوں کے مناظر بھی دیئے گئے ہیں ۔ جانوروں میں شیر، چیتے، گائے کی شکلیں بھی بنی ہوئی ہیں۔ یہاں غار کثیر تعداد میں ہیں ۔ خاموش آتش فشانوں کے نشانات بھی پائے جاتے ہیں۔ یہاں شافان غار ہے یہ حرة النار کے کنارے واقع ہے ۔ اس کا دہانہ کثیر جہتی ہے۔ یہ مملکت کے بڑے غاروں میں سے ایک ہے۔ 2 کلومیٹر سے زیادہ طویل ہے۔ 8 میٹر اونچا ہے ۔ کہیں کہیں غار 8 سومیٹر نشیب تک میں چلا جاتاہے۔ غار کے اندر زگ زیگ راستے ہیں ان کی بابت پتہ نہیں چلتا کہ کون سا راستہ کتنا بڑا ہے۔ غار میں کھوپڑیاں اور ہڈیاں بھی پڑی نظر آتی ہیں۔ یہاں اور بھی کئی غار ہیں جو تاریخی حیثیت اور حجم میں شافان غار سے کسی طرح کم نہیں۔ اب تک 10 سے زیادہ غار دریافت ہوچکے ہیں ۔ آتش فشانوں کے 12 دھانوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔ جانوروں اور انسانوں کی شکلیں انتہائی فنکارانہ انداز میں تراشی گئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہاں پائے جانے والے سنگی نقوش کا تعلق 3 ادوار سے ہے۔ سب سے پرانا 7 ہزار قبل حاضر کا ہے۔ بعض ثمودی دور کے ہیں ۔ یہ 1500 تا 2500 قبل حاضر کے ہیں۔ بعض عرب دور کے ہیں۔ 

شیئر: