Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رحمدل نرس دم توڑتی ہوئی مریضہ کو اسکا پسندیدہ نغمہ سناتی رہی

لندن.... کہتے ہیں کہ ڈاکٹر اور نرس رحمدل ہوں تو مریض کا آدھا مرض یونہی ختم ہوجاتا ہے مگر یہاں انسانی ہمدردی اور جذباتی تنائو کا انوکھا مظاہرہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب مقامی اسپتال کی نرس نے دم توڑتی ہوئی مریضہ کاد ل رکھنے کیلئے اسے اس کا پسندیدہ نغمہ سنانے پر آمادگی ظاہر کی اور پھر اولیویا نوفیلڈر نامی نرس سرطان کی 63سالہ مریضہ مارگریٹ اسمتھ کے سامنے گھٹنے ٹیک کر بیٹھی ، اسکا ہاتھ  اپنے ہاتھ میں لیا اور پھر اشکبار آنکھوں کیساتھ اسکی دلجوئی کرتی رہی۔ یہ منظر دیکھ کر موقع پر موجود ڈاکٹر اور دیگر افراد کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔ کہا جاتا ہے کہ مسز اسمتھ نامی مریضہ کو جگر کا سرطان تھا اور اولیویا کچھ دنوں سے انکی دیکھ بھال پر مامور تھی۔ اسی دوران وہ مسز اسمتھ سے بات چیت بھی کرتی اور اسی بات چیت کے دوران خاتون نے اسے بتایا کہ اس کا پسندیدہ نغمہ کونسا ہے اور وہ چاہے گی کہ مرتے وقت اسے یہ نغمہ سنادیا جائے۔ نرس نے خاتون کی بات اپنے دل میں رکھی اور جب ڈاکٹروں نے ناامیدی ظاہر کی یعنی اس کے مرنے کا وقت قریب آیا تو  اس نے اسکا پسندیدہ نغمہ بڑے جذباتی انداز میں سنادیا۔ یہ واقعہ ناشویل کے علاقے میں واقع واڈر بلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں پیش آیا۔گانے کے دوران ایک وقت ایسا بھی آیا جب نرس کی آنکھوں سے خود ہی بے اختیار آنسو بہنے لگے تھے۔ خاتون مریضہ کے عزیز و اقارب اور بیٹی نے موقع کی وڈیو تیارکرکے فیس بک پر جاری کردی۔ دیکھنے والے اس منظر کو دیکھ کر خود بھی کتنے جذباتی ہوئے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اجراء کے بعد سے اب تک اسے 35لاکھ ا فراددیکھ چکے تھے۔ مریضہ کی بیٹی نیگان نے  ٹویٹر پر اپنے پیغام میں نرس کا شکریہ ادا کیا ہے اورکہا ہے کہ اس نے  ایک بیٹی کی طرح اس کی ماں کی خدمت کی جسکا وہ احسان کبھی نہیں بھولے گی۔
 
 
 

شیئر: