Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین کو مرددوں کے مقابلے میں کم تنخواہ ملتی ہے

ایک ریسرچ کے مطابق ترقی یافتہ ممالک میں ملازمت پیشہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں خاصی کم تنخواہ ملتی ہے اور بڑھاپے تک پہنچتے پہنچتے ان خواتین میں غربت کی شرح مرد ساتھیوں کے مقابلے میں قریب 40 فیصد زیادہ ہو جاتی ہے۔
 
سوئٹزرلینڈ کے بینک یو بی ایس کی ایک تازہ ریسرچ کے نتائج کے مطابق ترقی یافتہ ملکوں میں ایک مناسب نوکری پر کام کرنے والی خاتون اگر مسلسل کام کرتی رہے تو عمر ڈھلنے کے ساتھ وہ اپنے مرد ساتھی ملازمین کے مقابلے میں 40 فیصد کم کمانے کے قابل ہوتی ہے۔
 
 ریسرچ کے مطابق اوسط 25 برس کی ایک نوجوان خاتون اِسی عمر کے ایک مرد سے 10فیصد کم تنخواہ وصول کرتی ہے۔ محققین نے مزید واضح کیا کہ تنخواہ کا یہ فرق خاتون کے 50برس کی عمرتک پہنچنے پر بہت زیادہ ہو جاتا ہے اور اس کے باعث بڑھاپے میں وہ غربت اور مالی مسائل کا شکار ہو جاتی ہیں۔ اس کی عام وجوہ میں مہنگائی اور افراطِ زر خیال کی گئی ہیں۔
 
یہ امر اہم ہے کہ سوئس بینک کی ہدایت پر مرتب کی جانے والی اس ریسرچ میں خاص طور پر زیادہ تنخواہوں والے مرد و حضرات کو شامل کیا گیا تھا۔ بینک کے ویلتھ مینیجمنٹ شعبے نے اس ریسرچ کو نوکریوں کی تلاش اور حصول کے تناظر میں مرتب کروایا ہے۔
 
ورلڈ اکنامک فورم کی  2016 کی ایک رپورٹ میں بھی اسی اہم نکتے کی جانب اشارہ کیا گیا تھا کہ دنیا بھر میں خواتین ملازمتوں کے دوران مردوں کے مقابلے میں کہیں کم تنخواہ وصول کرنے پر مجبور ہیں۔ اسی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ دنیا بھر میں خواتین کی تنخواہوں کو مردوں کے برابر لانے کے لیے 170 برس کا عرصہ درکار ہے۔
 

شیئر: