Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مائیک چھیننے والے بی جے پی ارکان کو معطل کیوں نہیں کیا ؟اکبر اویسی

    حیدرآباد۔۔۔ مجلس کے فلور لیڈر اکبر اویسی نے ایوان کو چلانے کے طریقہ کار پر شدید احتجاج کیا۔انہوں نے بی جے پی کے ارکان کی جانب سے کئے گئے احتجاج پر برہمی ظاہر کی ۔احتجاجی ارکان کی جانب سے مائیک چھیننے کی کوشش پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے اکبر اویسی نے اس مسئلہ پر ردعمل ظاہر کرنے کا ایوان کے لیڈرسے مطالبہ کیا ۔انہوںنے کہا کہ اس طرح کی حرکت کے باوجود اسپیکر نے احتجاجی ارکان کو معطل نہیں کیا اور نہ ہی ایوان کی کاروائی کوملتوی کیا۔انہوںنے کہا کہ ایوان کا احترام کرنا چاہئے اور اس کا وقار برقرار رکھاجانا چاہئے۔انہوںنے وزیراعلی کی جانب سے جمہوریت کی خوب صورتی کی مثال دینے پر کہا کہ احتجاج جمہوریت کی خوب صورتی ہے تو کیا ایوان میں مائیک کوکھینچنا اور اس طرح کا رویہ اختیار کرنا اس کی خوب صورتی ہے۔کرسی صدارت نے بھی اس پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔اگر اس طرح ایوان کی کارروائی چلائی گئی تو وہ ایوان میں نہیں رہنا چاہتے ۔انہوںنے اسپیکر سے کہاکہ اگر وہ  بی جے پی ارکان احتجاج کرتے تو اسپیکر ایوان کی کارروائی کو ایک یا دو مرتبہ یا تین مرتبہ ملتوی کرسکتے تھے تاہم اسپیکر نے نہ ہی ان کو معطل کیا اور نہ ہی ان کو مائیک دیا۔یہ ایک پیچیدہ صورتحال ہوگئی ہے۔بی جے پی کوخوش کرنے کی صورتحال اسپیکر پیدا کرنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں۔ ان کو باہر نہیں کرنا چاہتے اور ایوان کی کاروائی بھی چلانا چاہتے ہیں۔جبکہ ارکان احتجاج کررہے ہیں، چیخ و پکار کر رہے ہیںاور شوروغل کر رہے ہیں ۔ اسپیکر ایسی صورتحال میں وقفہ سوالات میں حصہ لینے کی خواہش کر رہے ہیں۔  ۔ایوان کا وقار برقراررکھنے کی ضرورت ہے۔کرسی صدارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان میںنظم کو برقرار رکھے اورایوان کی کارروائی کو احتجاج پر ملتوی کرے تاہم ایسا نہیں کیا گیا ۔ اس پر مداخلت کرتے ہوئے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے کہاکہ وہ اکبراویسی کی بات سے اتفاق کرتے ہیں ۔ہمیں ایوان کا وقار برقرار رکھنا چاہئے ۔ ہم ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے کی اپنے طور پر مساعی کر رہے ہیں۔ بعض جماعتیں ایسا نہیں کر رہی ہیں ۔ایوان کو سیاسی فائدہ کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس پر اکبراویسی نے کہاکہ بی جے پی کے فلور لیڈر کو مائیک دینے سے پہلے حکمران بنچز یا وزرا کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جانا چاہئے تھا کہ  وہ اس مسئلہ پر پہلے اسپیکر ،ایوان کے ساتھ ساتھ اس رکن سے معذرت کریں جو اظہار خیال کر رہا تھا اور اس کے مائیک کو کھینچا گیا۔انہوںنے سوال کیا کہ حکومت بی جے پی کے دباؤ میں کیوں آرہی ہے کیونکہ وہ دہلی میں برسراقتدار ہے۔

 

شیئر: