Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیشی شیر جو ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکا ہے

ڈھاکا .... دنیا بھر میں چڑیا گھرو ں کا نظام آج کے دور میں انتہائی جدید خطوط پر چلایا جاتا ہے تاہم ان علاقوں میں جہاں بالعموم خطرناک جانور پائے جاتے ہیں لوگ زیادہ توجہ کسی اور چیز کی طرف دیتے ہیں اور علاقے کی شان سمجھے جانے والے جانوروں کی طرف متوجہ نہیںہوتے۔ ایسا ہی کچھ یہاں جاری ہونے والی ایک فوٹیج میں دکھایا گیا ہے جو شیروں کا مسکن کہلانے والے بنگلہ دیش کے ایک چڑیا گھر میں تیار کی گئی ہے جس میں شیر کو دکھایا گیا ہے وہ شیر کم اور ہڈیوں کا ڈھانچہ زیادہ نظر آرہا تھا۔ وڈیو دیکھ کرسب لوگ حیران ہیں اور انتظامیہ کی غفلت اور مجرمانہ لاپروائی پر طرح طرح کے تبصرے کررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق یہ شیر تقریباً 18سال کا ہے اور عرصہ درازسے نہ تو اس پر توجہ دی گئی او رنہ ہی اسے کسی نے شیر سمجھنے کی غلطی کی ۔ وڈیو جاری ہونے کے بعد ہی حکام حرکت میں آئے اور اب اسے عجیب و غریب طریقے سے دوائیں دی جارہی ہیں۔ اسے دوا دینے کیلئے کوئی اس کے قریب نہیں جاتا بلکہ اسے دواﺅں سے بنی گولیاں اسی طرح سے ماری جاتی ہیں جس طرح جانوروں کو بے ہوش کرنے کیلئے ڈاٹ گن چلائی جاتی ہے۔ وڈیو دیکھنے والے بہت سے لوگوں نے کہا کہ یا تو اس شیر کو ہلاک کردیا جائے یا یہ شیر کے کھانے پینے پر توجہ دی جائے ۔ شیر کا نام جبوراج بتا یا گیا ہے اور انتظامیہ کا کہناہے کہ اسکی عمر اتنی وہ چکی ہے کہ اس پر توجہ دینا وقت اور پیسے کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں۔ صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ عدم توجہی کے شکار شیر کو جس کی بھی اطلاع ملی اس نے چڑیاگھرکا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے۔ انہیں سمجھ نہیں آتی ہے کہ وہ بنگلہ دیش کے کسی ایسے شیر کو نیم مردہ حالت میں کیسے دیکھ سکتے ہیں جو کسی زمانے میں جنگل کا بادشاہ ہوتا تھا اور ایک دنیا اس سے ڈرتی تھی۔ اب یہ شیر اپنے پیروں پر بھی کھڑا نہیں ہوپاتا۔ 56ہزار افراد کے دستخطوں کے ساتھ ایک درخواست صدر مملکت عبدالحمید کو بھیجی جاچکی ہے جس میں ان کی توجہ شیر کی حالت پر مبذول کرائی گئی ہے۔ یہ چڑیا گھر ضلع کومیلا میں واقع ہے۔

شیئر: