Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلے بچے کی تربیت ، پھر کچھ اور

 
اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ یہ خواتین ٹی وی دیکھنے میں ، موبائل پر اپنی سہیلیوں اور رشتے داروں سے باتیں کرنے میں اور اسکائپ پر دور دراز کے رشتے داروں سے گپیں لگانے میں اس قدر مصروف ہو جاتی ہیں کہ بچوں کو بالکل نظر انداز کر دیتی ہیں۔ان کی سرگرمیوں سے بچوں کی روٹین متاثر ہونے لگتی ہے ۔ جتنی دیر مائیں اپنے اسمارٹ فون پرمذکورہ بالا سرگرمیوں میں مصروف رہتی ہیں بچے اتنی دیر چھوٹا بھیم  ، ڈوریمان اور سی آئی ڈی  جیسی خرافات دیکھنے میں وقت گزارتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں  ان کا ہوم ورک پورا نہیں ہو پاتا ، کھانا کھانے کی روٹین خراب ہو جاتی ہے، سونے جاگنے کے اوقات میں فرق آجاتا ہے۔
مزید پڑھیں:اپنا غصہ بچوں پر نہ اتاریں
 ان سرگرمیوں کے باعث اکثر بچے  دیر سے سوتے ہیں اور صبح اسکول کے لیے تیار ہوتے وقت نیند میں ڈوبے ہوئے ہوتے ہیں، اس کے علاوہ یہ پروگرام دیکھ کر اٹھتے بیٹھتے ہوئے وہ ان جیسا بننے کی کوشش کرتے ہیں اور اکثر تو زور زور سے چلانا اور ہاتھ پاؤں مارنے جیسی حرکتیں بھی انہی پروگرامز کو دیکھ کر کر رہے ہوتے ہیں  لہذا ماؤں کو چاہیے کہ اپنی ان غیر نصابی سرگرمیوں کو کنٹرول کریں ۔ ٹی وی اور موبائل پر وقت ضائع کرنے کے بجائے یہ وقت اپنے بچوں کی بہترین پرورش اور تربیت پر صرف کریں۔
مزید پڑھیں:بچوں کو سردی سے بچانے کیلئے بھاپ کا استعمال
 
 
 
 

شیئر: