Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں انڈس کلچر کے تحت سندھ ثقافت ڈے کا انعقاد

 حکومت پاکستان دیار غیر میں سندھی کمیونٹی کی اعلیٰ کارکردگی کو نہ صرف سراہتی ہے بلکہ اس کا اعتراف بھی کرتی ہے، عبد الشکور شیخ
ذکاء للہ محسن۔ ریاض
پاکستان کا اہم ترین صوبہ سندھ اپنے اندر ہزاروں سال پرانی تہذیب و تمدن کو سموے ہوئے ہے۔ اس کے تمام شہر اور اس کے چھوٹے چھوٹے گاؤں ثقافتی رنگوں سے رنگے ہوئے ہیں۔موہنجو داڑو کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ سندھ اور اس کے باسی ایک شاندار تاریخ کے حامل ہیں۔گزشتہ چند برسوں سے دسمبر کا مہینہ آتے ہی سندھ بھر کے علاوہ دنیا کے تمام ممالک میں جہاں سندھی کمیونٹی آباد ہے، وہ سندھی کلچر ڈے مناتی ہے۔اسی مناسبت سے سعودی عرب میں بھی موجود سندھی کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم انڈس کلچر اینڈ سوشل فورم کی جانب سے پاک ہائوس میں ایک رنگا رنگ تقریب منعقد ہوئی، جس میں مردو خواتین روایتی لباس میں ملبوس شامل ہوئے اور اپنے کلچر کے رنگوں کو بکھیرتے رہے۔
ریاض میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی مزید خبروں کے لئے یہاں کلک کریں
انڈس کلچر اینڈ سوشل فورم کے قائمقام صدر ذیشان قاضی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی ہماری کمیونٹی اپنی ثقافت کے لئے کوشاں ہے۔پاکستان میں جہاں دیگر صوبوں کے ثقافتی رنگ ہیں وہیں پر ہماری ثقافت بھی پوری دنیا میں جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ سندھ کے عوام جفاکش، محنتی اور اپنی دھرتی سے پیار کرنے والے لوگ ہیں۔
سفارت خانہ پاکستان کے ویلفیئر اتاشی عبدالشکور شیخ جو بذات خود سندھ دھرتی کے سپوت ہیں، نے اپنے خطاب میں کلچر ڈے کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ چاروں صوبوں کے غیور عوام پاکستان کا فخر ہیں۔پاکستان بنانے میں سندھ کے باسیوں نے بے شمار قربانیاں دیں اور اب بھی پاکستان کی ترقی میں ہاتھ بٹا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:بزم شاہین کے زیر اہتمام ریاض میں تقریری اور پینٹنگ مقابلے
 عبدالقادر ملاح اور ڈاکٹر منصور میمن اوورسیرز پاکستان ایڈوائزری کونسل کے ممبر منتخب ہوئے ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ حکومت پاکستان دیار غیر میں سندھی کمیونٹی کی اعلیٰ کارکردگی کو نہ صرف سراہتی ہے بلکہ اس کا اعتراف بھی کرتی ہے۔
تقریب میں پاکستان سے آئے خصوصی مہمان پروفیسر محمدہنگورجو کی کتاب کی رونمائی بھی کی گئی۔ کتاب کے حوالے سے پروفیسر محمد ہنگورجو کا کہنا تھا کہ میں نے کوشش کی ہے کہ اس کتاب کے ذریعے سندھی ثقافت کے رنگوں کو مزید نکھار وں۔اس میں سندھی کلچر اور سندھی شاعری کو بھی پیش کیا گیا ہے۔
غلام قادر ملاح اور اسد اللہ جتھیال کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ کئی سال سے سندھی کلچر ڈے منا رہے ہیں۔ ہم یقینی طور پر خوش قسمت ہیں کہ ہم اپنے روایتی لباس کے ساتھ ساتھ مختلف بزرگوں کی تعلیمات کے بھی امین ہیں، اس میں سب سے بڑا نام عبدالطیف بھٹائی کا ہے جن کی شاعری کے چرچے ہر سو ہیں۔
  تقریب میں بابائے ریاض قاضی اسحاق میمن نے بھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کلچر ڈے کے حوالے سے گفتگو کی۔تقریب میں ڈاکٹر لونگ امیدانی نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کا خوبصورت کلام سنایا اور علاقائی گیت بھی پیش کیے جن پر مرد حضرات نے روایتی رقص بھی پیش کیا۔
  نظامت کے فرائض رشید سرکی نے اپنے خوبصورت انداز میں انجام دیئے۔
رائے دیں:2017میں سعودی عرب کی اہم ترین خبرکیا تھی؟
 

شیئر: