جھوٹے نظام کے خلاف سچا انقلاب
یکم جنوری 2018 ءپیر کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے جریدے ”عکاظ“ کا اداریہ
2018ءکا سورج ایسے عالم میں طلوع ہوا ہے جب ایرانی شہرو ںمیں احتجاجی مظاہروں کی لہر مسلسل تیزی سے شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔ مظاہروں کا دائرہ ایران کے مشہور شہروں تک محدود نہیں رہا ۔ مظاہرے صرف ان شہروں میں نہیں ہورہے ہیں جو ملاﺅں کے اقتدار کے مخالف اور باغی مانے جاتے رہے ہیں۔ مظاہرے صرف احواز میں نہیں ہوئے بلکہ ایسے شہروں میں بھی ایرانی سڑکوں پر آگئے جو روایتی طور پر زبردست صفوی اثر و نفوذ والے شہر مانے جاتے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ قاسم سلیمانی کے شہر میں بھی مظاہرے ہوئے۔ ایرانی انقلاب کو برآمد کرنے اور ملک سے باہر متعارف کرانے کی مخالفت میں صدائے احتجاج نکتہ عروج کو پہنچ گئی۔ پوری دنیا کی نظریں اس حقیقت کی جانب مبذول ہوئیں کہ ایران کے توسیع پسندانہ پروگراموں سے نہ صرف یہ کہ علاقے کے ممالک پریشان ہیں بلکہ خود ایرانی عوام بھی اس کے خلاف ہوگئے ہیں۔ ایرانی عوام اپنے حکمرانوں کے ان پروگراموں کے حق میں نہیں۔
دنیا بھر میں لاکھوں دہشتگرد وظیفہ خواروں کو اربوں ریال سے نوازنے والے حکمرانوں کی پالیسیوں نے لاکھوں ایرانیوں کو جبر و قہر ، قحط اور افلاس کے عذاب میں مبتلا کررکھا ہے۔ ایرانی عوام اب بھوک کی تکلیف اور خاموشی کا درد برداشت کرنے کے قابل نہیں رہے۔ اسی کیفیت نے انہیں اپنی آواز جسے گھونٹ کر رکھا جارہا تھا بلند کرنے پر مجبور کردیا۔ دنیا کے وہ ممالک جو ایرانیو ںکی طرف سے ا پنے کان بند کئے ہوئے تھے وہ بھی اب انکی کراہ سننے لگے ہیں۔
ایرانی حکومت کا حال او رملاﺅں کے نظام کے کنٹرول نے نہ صرف یہ کہ ریاست کے ستون سبوتاژ کردیئے بلکہ ریاست کی توانائیو ں کو ضائع کردیا اور یہ ایرانی عوام اور پوری دنیا کیلئے خطرے کا باعث بن گئے۔ ذمہ دار ممالک کا فرض ہے کہ وہ اس المیے کو محسوس کریں ۔ مغلوب عوام کی طرف دست تعاون بڑھائیں اور دنیا کے دیگر ممالک کو ایرانی ملاﺅں کے خطرات سے بچانے کی فکر کریں۔خون میں رنگے ہاتھوں اورتسلط کی پیاسی ریاست کا انجام قریب آچکا ہے۔ اسکا تاریخی اختتام ہونے والا ہے۔ اختتام کی ابتدائی سطروں کے خالق ایران کے مغلوب عوام ہیں جو اپنی قربانیوں اور جھوٹے نظام کے خلاف سچے انقلاب کے ذریعے پوری دنیا کو نیا پیغام دے رہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭