Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کے ساحل پر یہودیوں کے اجتماع میں شریک افراد پر فائرنگ سے 10 ہلاک

اسرائیلی صدر کے مطابق فائرنگ میں یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلیا کے مشہور سڈنی بونڈی بیچ پر دو مشتبہ حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے 10 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واقعے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔ فائرنگ سے افراتفری پھیل گئی اور متعدد زخمیوں کو زمین پر لیٹے ہوئے دیکھا گیا۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے بتایا ہے کہ آسٹریلیا کے سب سے بڑے شہر میں معروف سیاحتی مرکز میں فائرنگ سے 11 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ایک مبینہ حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ دوسرا زخموں کے باعث تشویشناک حالت میں ہے۔
چلی سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سیاح کامیلو ڈیاز نے جائے واردات پر اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم نے فائرنگ کی آواز سُںی۔ یہ نہایت خوفناک تھی جو لگ بھگ 10 منٹ جاری رہی۔ یہ کسی بڑی گن کے چلائے جانی والی گولیوں کی آواز تھی۔‘
ساحل پر موجود ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ خوفزدہ ہو کر پناہ کی تلاش میں بھاگ پڑے۔
مشرقی سڈنی کا بونڈی ساحل ہر اختتام ہفتہ بڑی تعداد میں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے جہاں سرفرز اور سوئمرز بھی جمع ہوتے ہیں۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق ایمرجنسی سروسز کو فائرنگ کے واقعے کی پہلی اطلاع شام پونے سات بجے ملی۔

فائرنگ سے ساحل پر موجود ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی۔ فوٹو: اے ایف پی

پولیس کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’جائے وقوعہ سے ملنی والی مشتبہ اشیا کا ماہر افسران جائزہ لے رہے ہیں اور علاقے کو عام لوگوں کے داخلے کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔‘
ساحلی مقام پر یہودیوں کا سالانہ اجتماع منعقد ہو رہا تھا تاہم آسٹریلوی حکام نے حملے میں اس حوالے سے کسی کردار کی تاحال تصدیق نہیں کی۔
اسرائیل کے صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہودی افراد ساحل پر ایک مذہبی اجتماع کے لیے اکھٹے ہوئے تھے جن کو ’دہشت گردوں‘ نے نشانہ بنایا۔

 

شیئر: