جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے تین ارکان کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیل
جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے تین ارکان کو نشانہ بنایا گیا: اسرائیل
اتوار 14 دسمبر 2025 16:30
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ان کی سرگرمیاں اسرائیل اور لبنان کے درمیان طے شدہ مفاہمت کی خلاف ورزی تھیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اتوار کو جنوبی لبنان میں ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ کے تین ارکان کو نشانہ بنایا گیا۔
فرانسیسی نیوز ایجسنی اے ایف پی کے مطابق فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ’آج صبح (اتوار) سے آئی ڈی ایف نے جنوبی لبنان کے کئی علاقوں میں حزب اللہ کے تین دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ دہشت گرد حزب اللہ کے دہشت گردی کے ڈھانچے کو دوبارہ قائم کرنے کی کوششوں میں شامل تھے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ان کی سرگرمیاں اسرائیل اور لبنان کے درمیان طے شدہ مفاہمت کی خلاف ورزی تھیں۔‘ اس کا حوالہ نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے سے دیا گیا جو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے جاری لڑائی کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
نومبر 2024 کی جنگ بندی کا مقصد اسرائیل اور حزب اللہ کے عسکری گروپ کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے جاری لڑائی کو ختم کرنا تھا جو اکتوبر 2023 میں غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
لیکن اسرائیل نے بارہا لبنان پر بمباری کی ہے، حالانکہ جنگ بندی برقرار ہے، اور عام طور پر یہ کہتا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ارکان اور ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ گروپ کو دوبارہ ہتھیار جمع کرنے سے روکا جا سکے۔
اسرائیلی فوج نے سنیچر کو ایک انتباہ جاری کیا تھا جس میں ایک فوری حملے کا اعلان کیا گیا تھا اور جنوبی لبنان کے یانُوح علاقے کے لوگوں کو فوراً انخلا کرنے کا کہا گیا۔
بعد میں کہا گیا کہ حملہ عارضی طور پر ’معطل‘ کر دیا گیا ہے اور کہ فوج ’ہدف پر نظر رکھے ہوئے ہے۔‘
یہ معطلی اس وقت ہوئی جب لبنانی فوج نے معاہدے کی خلاف ورزی کو حل کرنے کے لیے مقررہ مقام تک دوبارہ رسائی کی درخواست کی۔
لبنانی سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ فوج نے پہلے اس عمارت کی تلاشی لینے کی کوشش کی تھی جسے اسرائیلی فوج نشانہ بنانا چاہتی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
سال بھر پرانی جنگ بندی کی نگرانی کے نظام میں اقوام متحدہ، امریکہ اور فرانس شامل ہیں۔
لبنانی سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ فوج نے پہلے اس عمارت کی تلاشی لینے کی کوشش کی تھی جسے اسرائیلی فوج نشانہ بنانا چاہتی تھی، لیکن رہائشیوں کے اعتراضات کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکی۔