Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2017ءمیں اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین میں خلع اور طلاق کا رحجان

  لاہور..... گز شتہ بر سوں کے مقابلے میں سال 2017ءمیں اعلیٰ تعلیم یا فتہ و ملازمت پیشہ خواتین میں طلاق و خلع لینے کا رحجان بڑی تیزی سے بڑھا، انا پر ستی ، خود کمانے و خود کفیل ہونے کا گھمنڈ اور معاشرتی بے راہ راوی نے ”خانگی نظام“ کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ 2017ء میں لاہور کی فیملی عدالتوں میں خلع کے کیسز کے انبار لگے رہے۔تفصیلات کے مطابق سال2017ء میں خلع کے 13800 دعوے دائر ہوئے جن میں سال بھر میں شوبز سے وابستہ پڑھے لکھے معروف ستارے بھی خلع کے ذریعے ایک دوسرے سے جدا ہوتے رہے۔ لاہور کی8فیملی عدالتوں میں گھریلو جھگڑوں کے باعث خلع کے13800 دعوے دائر ہوئے جبکہ فیملی عدالتوں نے 6707 خواتین کو خلع کی ڈگریاں جاری کیں۔خلع کی ڈگریاں لینے والی خواتین میں تعلیم،صحت، ملٹی نیشنل ، نجی و سرکاری اداروں میں ملازمت کرنے والی اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین کے ساتھ پاکستان کی معروف اداکارائیں و گلو کارائیںبھی شامل ہیں جن میں فلمسٹار نور ، اداکارہ وینا ملک اور گلوکارہ فریحہ پرویز کو 2017ءمیں فیملی عدالتوں نے خلع کی ڈگریاں جاری کیں۔ ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ طلاق کی شرح میں اضافے کی بنیادی وجہ عدم برداشت اور انا پر ستی اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی دوڑہے۔

شیئر: