Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرآن کا حفظ کرنے والا دنیا وآخرت میں سرخرو ہوتا ہے ،مولانامحمد یوسف

جن پر اللہ تعالی ٰ کا فضل ہوتاہے وہ حافظ قرآن بنتے ہیں ،مولانا محمد بانعیم 
جدہ ( امین انصاری ) مدرسہ مرکز عبداللہ ابن عمرکے طالب علم عبید اللہ نائک ابن سیف احمد نائک نے استاد جمال احمد مکتوب ابن مکتوب احمد کی نگرانی میں قرآن مجید کا حفظ مکمل کیا ۔مولانا محمد بانعیم ( امام مسجد عبدالرحمن جدہ ) اور مرکز عبداللہ ابن عمر کے صدر مدرس مولانا محمد یوسف کے ہاتھوں عبید اللہ نائک کو سند حفظ عطا کی گئی ۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مدرس مولانامحمد یوسف نے کہا کہ قرآن کا حفظ کرنے والا طالب علم دنیا وآخرت میں سرخرو ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قرآن کی تلاوت جنت کے درجات کی بلندی کا ذریعہ ہے ۔ خوش نصیب ہیں وہ حافظ قرآن جو اللہ کے کلام کو اپنے سینے میں محفوظ کرلیتے ہیں۔ مولانا محمد بانعیم ( امام مسجد عبدالرحمن جدہ ) نے کہا کہ جن پر اللہ تعالی ٰ کا فضل ہوتاہے وہ حافظ قرآن بنتے ہیں۔دنیا میں بے شمار کتابیں موجود ہیں لیکن کوئی بھی شخص مکمل کتاب کا حافظ نہیں یہ صرف قرآن کا معجزہ ہے جو کمسن سے کمسن طالب علم سے لیکر ضعیف العمر اصحاب تک کے سینے میں مکمل محفوظ رہتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے سارے علوم پڑھنے اور سیکھنے کیلئے سال و ماہ مقرر ہیں لیکن قرآن کریم کوحفظ کرنے کیلئے کوئی مدت مقرر نہیں کیونکہ اللہ حافظ کو وہ ذہن عطا کرتا ہے کہ کوئی 3 ماہ تو کوئی 6 ماہ میں تو کوئی 2 سال میں حفظ مکمل کرلیتا ہے ۔سیف اللہ نائک نے کہا کہ آج میرے بیٹے عبید اللہ نائک نے قرآن حفظ کرکے جو خوشی دی ہے وہ لفظوں میں بیان نہیں کی جاسکتی ۔ اسکے حفظ قرآن سے جہاں اسکی آخرت سنورے گی وہیں انشاءاللہ ہم والدین بھی اجر و ثواب مستحق ہونگے ۔ استاد جمال احمد مکتوب نے کہا کہ اللہ نے ہمیں علوم دینیہ اور حفظ قرآن دے کر ہم پربڑا کرم کیا ۔جب ہمارا کوئی طالب علم حفظ مکمل کرتا ہے تو فرط مسرت سے ہمارا دل باغ باغ ہوجاتا ہے اور ہم سجدہ شکر بجالاتے ہیں ۔ یقینا جب تک یہ طالب علم قرآن پڑھتے اور سناتے رہیں گے اس کا اجر و ثواب والدین اور اساتذہ کو ملتا رہے گا یہی ہمارا آخرت کا سرمایہ ہے ۔ اس خوشی کے موقع پر سیف اللہ نائک نے مدرسہ کے طلباءاور اساتذہ کی پرتکلف ضیافت کی ۔

شیئر: