Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کاس گنج میں ہندوشرپسندوں نے مسلمانوں کو قومی پرچم لہرانے سے روکا تھا، اسد اویسی

    حیدرآباد- - - - - ناندیڑ (ریاست مہاراشٹر) میں جلسہ تحفظ شریعت و اصلاح معاشرہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر مجلس  اسد الدین  اویسی نے کہا کہ مسلمان شریعت پر مرمٹنے کا جذبہ پیدا کریں۔ معاشرہ کی برائیوں کے خاتمہ کیلئے اپنے آپ کو وقف کردیں ، ایسی حکمت عملی اختیار کریں کہ انکی آواز کو کوئی دبا نہ سکے۔ اترپردیش کے کاس گنج  فساد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسد اویسی نے کہا کہ اے بی وی پی کے کارکنوں نے مسلمانوں کو قومی پرچم لہرانے سے روکا اور فتنہ فساد برپا کیا جس کے نتیجہ میں مسلمانوں کا کافی نقصان ہوا لیکن حیرت کی بات ہے کہ کاس گنج واقعہ پر مودی بھکت ٹی وی چینلز خاموش ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ملک سے محبت اور وفاداری میں مسلمان ہمیشہ سے آگے رہے اور اپنی قیمتی جانوں کا بھی نذرانہ دیا۔ صدر مجلس نے کہا کہ تین طلاق مسئلہ پر قانون سازی ہوگی تو اس قانون سے مسلم خواتین کو ہی نقصان ہوگا کیونکہ بیک وقت تین طلاق کے قانون کے تحت کسی خاتون کو یہ بات ثابت کرنا مشکل ہوگا کہ شوہر نے اسے تین طلاق دیں کیونکہ زبانی الفاظ کو فوجداری مقدمہ کے تحت ثابت کرنا انتہائی مشکل ہے۔ تین طلاق قانون کے نتیجے میں خاتون سڑک پر اور شوہر جیل میں ہوگا۔ دونوں کی زندگیاں برباد ہونگی۔ وزیراعظم کا نام لئے بغیر اویسی نے کہا جن کے گھروں میں خود اندھیرا ہے وہ دنیا میں روشنی کرنے کیلئے نکلے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم مودی من کی بات پروگرام میں عوام کو بیزار کررہے ہیں ۔انہوں  نے نئے سال میں اپنے پروگرام میں کہا تھا کہ بہار میں جہیز کی لعنت کیخلاف  انسانی زنجیر بنائی گئی لیکن وزیراعظم نے بہار میں  3 ہزار لڑکوں کو جبری طور پر پکڑا اور ان کی شادیوں پر کوئی اظہار خیال نہیں کیا۔ بہار میں اچھا لڑکا نظر آتے ہی بندوق کی نوک پر اپنی لڑکی کے ساتھ زبردستی شادی کروا دی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے اس طرح جبری شادیوں کے بارے میں کوئی اظہار خیال نہیں کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ مودی مسلم بہنوں کے ساتھ انصاف کے نام پر قانون سازی کررہے ہیں جبکہ ہندوستان میں کئی قوانین موجود ہیں ۔ جہیز کی لعنت کیخلاف قانون موجود ہے لیکن 2005ء سے 2015ء تک روزانہ اوسطاً 22 خواتین نے جہیز کی لعنت  پر اپنی جان دیدی ۔ اسد اویسی نے مسلمانوں کو تلقین کی  کہ جہیز کی لعنت کا خاتمہ کریں ۔ ہم معاشرہ کی برائیوں کا خاتمہ کریں گے تو مسائل خودبخود ختم ہوجائیں گے۔

شیئر: