Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کی دوسری معمر ترین” گوریلا“ سان ڈیاگو چڑیا گھر میں چل بسی

 سان ڈیاگو.... سان ڈیاگو کے چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ انکے یہاں موجود ویلا نامی مشہور مادہ بن مانس (گوریلا) چل بسی ہے۔ چڑیا گھر انتظامیہ کا کہناہے کہ وہ ا مکانی طور پردنیا کی دوسری سب سے معمر گوریلا تھی۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اکتوبر 1957ءمیں کانگو میں پیدا ہوئی تھی۔ جہاں سے اسے 1959ءمیں سان ڈیاگو لایا گیا اور پھر اسے سان ڈیاگو کے ہی سفاری پارک میں 1975ءمیں منتقل کردیا گیا۔ اسکی موت کی وجوہ بیان کرتے ہوئے چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اسے گٹھیا ہوگیا تھا اور دیگر بیماریوں نے بھی اسے پریشان کررکھا تھا۔ جانوروں کے ڈاکٹروں کی ٹیم اس کا علاج کررہی تھی ۔ گزشتہ سال اسے ایک خاص قسم کا علاج بھی فراہم کیا گیا جس سے اسکا چہرہ بگڑ گیا مگر پھر رفتہ رفتہ چہرہ معمول پر آگیا۔ واضح ہو کہ اس قسم کے گوریلے اوربن مانس بڑی تیزی سے دنیا میں کمیاب ہوتے جارہے ہیںاور جانوروں کی حفاظت کے عالمی ادارے نے اسے ایسے اہم جانوروں کی فہرست میں شامل کیا ہے جنکی اموات کی شرح بڑھ گئی ہے تاہم انکی نسل اس رفتار سے نہیں بڑھ رہی جس طرح کسی زمانے میں بڑھتی تھی۔اسکی موت جمعرات کو ہوئی اوریقینی موت کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ نے ویلا کے ”خاندان “ والوںکو بھی اس موقع پر جمع کرلیا تھا۔ باخبر ذرائع کا کہناہے کہ آج کل مغربی ملکوں میں پائے جانےوالے اس نسل کے بہت سے گوریلوں کےلئے پیدائش میں بھی ماں بن کر اہم کرداراداکیا تھا۔ اسکی موت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے اور جو لوگ اسے برسوں سے دیکھ رہے تھے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اب ایک شناسا چہرہ پارک میں نظر نہیں آئیگا اور اسکی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی رہیگی۔

شیئر: