Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مستقبل کی اڑن ٹیکسی بننے والا ’’میگا ڈرون ‘‘تیار

 کیلیفورنیا ....  ایک مقامی کمپنی نے جو بجلی کی طاقت سے اڑنے والے طیارے ، ہیلی کاپٹر اور ڈرون تیار کررہی ہے اور یہ وہ اڑنے والی چیزیں ہیں جو افقی اڑان بھرتی ہیں۔اس کمپنی نے مستقبل کی اڑن ٹیکسی’’میگا ڈرون ‘‘تیار کرلی ہے جس کو’’ جوبی ایس ٹو‘‘ کا نام دیا گیا ہے جوہیلی کاپٹرکی طرح اڑان بھرتا ہے ۔جب ہیلی کاپٹر زیادہ بلند ہوتا ہے اور کشش ثقل سے دور تک پہنچ جاتا ہے تب12 پروپلرز سمٹ جاتے ہیں جس کے بعد یہ طیارے کی طرح گلائیڈنگ کرسکتا ہے۔ اس میگا ڈرون کی رفتار 200میل فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔ اس میں 16رائوٹر لگے ہیں۔ یہ منصوبہ اتنا پرکشش ہے کہ اس میں توانائی بھی عام طیاروں کے مقابلے میں صرف 20فیصد لگتی ہے اور اسکی رفتار بھی خیال و قیاس سے کہیں زیادہ ہے۔ اسے بنانے والوں کا کہناہے کہ اگر کوئی اسے خریدنا چاہے تو اس کی قیمت 20ہزار ڈالر تک ہوگی۔ یہ  پوری طرح سے الیکٹرک سے کام کریگا اور اسکی دیکھ بھال کے اخراجات اور اڑان کا خرچ عام ہیلی کاپٹر کے مقابلے میں برائے نام ہوگا۔ میگا ڈرون تیار کرنے والی کمپنی کے اس منصوبے میں دنیا کی کئی بڑی کمپنیاں سرمایہ کاری کررہی ہیں جن میں ٹویوٹا او رانٹل بطور خاص قابل ذکر ہیں۔ ایسے میگا ڈرونز کی تیاری کیلئے اب تک 10کروڑ ڈالر جمع ہوچکے ہیں۔ واضح ہو کہ اس کی 200میل فی گھنٹے کی رفتار لیتھیم، نکل کوبالٹ ، مینگینیز آکسائڈ بیٹریوں  کے طفیل ہی ممکن ہوسکے گی۔ بلومبرگ کی رپور ٹ کے مطابق اس میگا ڈرون میں وہ تمام خوبیاں ہیں جو اسے مستقبل قریب کی اڑن ٹیکسی کی شکل دے سکتی ہیں۔ اس کی ڈیزائننگ کا سہرا کس کے سر ہے یہ بات سردست صیغۂ راز میں ہے مگر عام خبر یہی ہے کہ اسے جیمز بانڈ کی نئی فلموں کیلئے تیا ر کیا گیا تھا۔ بنیادی طور پر یہ ایک ذاتی طیارہ ہوگا جس پر صرف ایک مسافر جو ہواباز ہوگا سوار  ہوسکے گا۔

شیئر: