Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی ادارو ں کے بقایا جات

بدھ 14فروری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” البلاد“ کا اداریہ

  سرکاری اداروں پر واجب نجی ادارو ں کے بقایا جات کی فہرست تیار کرنے اور بقایا جات پہلی فرصت میں ادا کرنے کےلئے شاہی ہدایت پر خوشگوار ردعمل سامنے آیا ہے۔ نجی اداروں نے پرجوش شکل میں اسکی پذیرائی کی ہے۔ ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ایوان شاہی سے مذکورہ فرمان کے اجراءکی درخواست کی تھی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ سعودی قیادت نجی اداروں کو ملک کی تعمیر و ترقی اور اقتصادی فروغ کے باب میں بنیادی شریک بنانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔ سعودی عرب میں تعمیر و ترقی کے منصوبے جگہ جگہ چل رہے ہیں۔ سعودی وژن 2030 کو عملی شکل دینے کے سلسلے میں نجی ادارو ںکا کردار کلیدی ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان چاہتے ہیں کہ سعودی عرب کو تجارتی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے مثالی ریاست بنائیں او راس ہدف کی راہ میں حائل جملہ رکاوٹوں کا ازالہ کیا جائے۔سرمایہ کاروں کو مثالی ماحول مہیا ہو۔ نجی اداروں کے بقایا جات کی فہرست کی تیاری اور ادائیگی کے امور نمٹانے کیلئے ایوان شاہی نے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی ایسی تمام سرگرمیوں کا بھی جائزہ لے گی جو نجی اداروں کے حقوق کی ادائیگی کی راہ میں حائل ہورہی ہیں۔ 
ایوان شاہی کی اس ہدایت نے کہ تمام اداروں کے بقایا جات پہلی فرصت میں ادا کردیئے جائیں، نجی اداروں کے ارباب کے حلقوں میںاطمینان و سکون کی لہر دوڑا دی۔ نجی ادارو ںکے مالکان کا کہناہے کہ اسکی بدولت مملکت میں اقتصادی سرگرمیوں کا ماحول بہتر ہوگا۔ اقتصادی و سماجی اہداف بہتر شکل میں حاصل ہونگے۔ تمام ادارو ںکو مطلوب نقدی گردش میں آئیگی ۔ لین دین میں سرگرمی پیدا ہوگی۔ قوت خرید بڑھے گی اور اندرون ملک دولت کی گردش میں بھی اضافہ ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: