Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پولش کوہ پیما کا وحشی پہاڑ اکیلے سر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: دنیا کے دوسرے سب سے اونچے پہاڑ کے ٹو کو سر کرنے والے پولش کوہ پیماوں کی ٹیم نے بتایا ہے کہ ان کا ایک ساتھی ڈینس اروبکو گروپ کا ساتھ چھوڑ کر اکیلے پہاڑ سر کرنے نکل پڑا ہے۔قراقرم پہاڑی سلسلے میں واقع کے ٹو کو آج تک موسم سرما میں کسی بھی کوہ پیما نے سر نہیں کیا۔ 44 سالہ روسی پولش نژاد کوہ پیما ڈینس اروبکو ساتھیوں سے بحث مباحثہ کے بعد ٹیم سے علیحدہ ہو گئے اور اپنے مشن پر نکل پڑے۔کوہ پیمائی کے ماہر مائیکل لیک سنسکی نے کہا کہ ان کے خیال میں ڈینس اروبکو کی کوشش ہے کہ وہ فروری میں ہی چوٹی عبور کر لے تاکہ ان کی کوشش موسم سرما میں گنی جائے۔انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کے آئندہ 48 گھنٹے نہایت اہم ہوں گے اور وہ اروبکو پر بھروسہ کرتے ہیں کہ وہ خود کو اور اپنی ٹیم کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے تاہم پاکستان فوج کا ہیلی کاپٹر کے ٹو جانے والے کوہ پیماوں کے بیس کیمپ کے قریب پرواز کر رہا ہے تا کہ کسی ناگوار واقعہ میں مدد کر سکے۔کوہ پیمائی کے ماہرین نے اروبکو کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسا کرنا پاگل پن ہے۔ پاکستانی کوہ پیما مرزا علی بیگ نے کہا کہ سردیوں میں کے ٹو اکیلے سر کرنے کی کوشش کرنی بالکل خود کشی کرنے کے جیسا ہے۔ایک اور کوہ پیما کریم شاہ نے کہا کہ اروبکو بہت زبردست اور ماہر کوہ پیما ہیں اور انھیں کوہ پیمائی کے حلقوں میں ہمالیہ کا ماہر سمجھا جاتا ہے ،انھوں نے 8000 میٹر سے اونچی دنیا کی تمام چوٹیاں عبور کی ہوئی ہیں۔ لیکن ان کا یہ فیصلہ غلط ہے۔ کے ٹو کو دنیا کا مشکل ترین پہاڑ سمجھا جاتا ہے اور مشکلات کی وجہ سے اسے 'وحشی پہاڑ' بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی اونچائی 8611 میٹر ہے۔

شیئر: