Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امت اقراء تعلیم سے الگ نہیں ہوسکتی ،ڈاکٹر سید علی محمود

وطن کے نونہالوں کا مستقبل یہاں سے بھی سنوارا جاسکتا ہے،محمد طاہر، ہر شعبے میں تعلیم اہم رول ادا کرتی ہے ، آصف داودی
امین انصاری ۔ جدہ 
جدہ کی جانی مانی شخصیت مرزا قدرت نواز بیگ نے ہندوستانی کمیونٹی کی چند سرکردہ شخصیات کو ظہرانے پر مدعو کیا اور ہندوستانی مسلمانوں میں بڑھتے ہوئے تعلیمی فقدان پر ماہر تعلیمات سے گفت وشنید کی ۔ اس تقریب میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے ماہر تعلیم ڈاکٹر سید علی محمود ، انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کے چیئرمین و یونیورسٹی کے پروفیسر آصف رمیز داؤدی ، ممبر اسکول محمدطاہر ،فروغ اردو کے علمبردار شیخ ابراہیم ، شمع اردو کے پروانے  محمد لیاقت علی خان، سید خالد حسین مدنی ، محمد یوسف وحیدی،حافظ و قاری نور محمد ، معروف تاجر محمود مصری اور راقم الحروف شریک بزم تھے ۔ 
صاحب خانہ مرزا قدرت نواز بیگ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ آج ہندوستانی مسلمانوں کا ریشو زندگی کے ہر شعبے میں کم کمتر ہوتا جارہا ہے ۔جب ہم تعلیم کے شعبے پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمارے بچے 7 ویں سے دسویں جماعت میں پہنچتے پہنچتے اسکول سے نکل جاتے ہیں ۔ ہمیں اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے شرکاء کی رائے پوچھی جس پر انڈین اسکول کی  مینجمنٹ کمیٹی کے ممبر محمد طاہر نے کہا کہ تعلیم پرتوجہ دلانے کیلئے ہمیں پہلے والدین کو تیار کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تارکین وطن یہاں رہتے ہوئے بھی اپنے ملک کے نونہالوں کے مستقبل کو سنوارنے کا کام کرسکتے ہیں ۔ہمیں وطن عزیز میں اسکولوں کا قیام عمل میں لانے کی ضرورت ہے ۔  
چیئرمین انڈین اسکول پروفیسر آصف رمیز دائودی نے کہا کہ موجودہ دور سائنس اور ٹیکنالوجی کا ہے۔ ایسے پُرآشوب دور میں وہی شخص معاشرے میں کامیاب اور کامران ہوسکتا ہے جو زیور علم سے آراستہ ہو ۔ انہو ںنے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے میں تعلیم اپنا اہم رول ادا کرتی ہے ۔ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنی  اولاد کو بہترین سے بہترین تعلیم دلوائیں۔  
ڈاکٹر سید علی محمود نے کہا کہ امت محمدیہؐ  کو اللہ تعالیٰ نے  سب سے پہلا جوسبق دیا وہ " اقراء " پڑھنے کا دیا ہے ۔ دیگر انبیائے کرام کو بہت سے معجزات عطا کئے لیکن حضور انور محمد رسول اللہ کو کتاب " قرآن مجید عطا کیا گیا ۔ معلوم ہوا کہ مسلمان اور تعلیم الگ نہیں ہوسکتے ۔ اب یہ ہمارا المیہ ہے کہ دنیا کی باطل طاقتیں انتہائی منظم طریقے سے مسلمانوں کو تعلیم سے دور کررہی ہیں اور ہم گمراہیوں کا شکار ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کی تفسیر کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں۔ آپ دیکھیں گے کہ ہر دنیوی علوم کا علم اللہ تعالی نے قرآن مجید میں محفوظ کررکھا ہے ۔ 
*********

شیئر: