Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متحدہ مجلس عمل کے قیام اور مولانا فضل الرحمان کے صدر منتخب ہونے پر کارکنوں کی مبارکباد

پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا تھا ، استحکام اسلامی نظام میں ہی ہے ،  دینی جماعتوں کا اتحاد  وقت  کی ضرورت ہے،  مقامی رہنما جے یو آئی
مکہ مکرمہ ، طائف ( عامل عثمانی / علی بڈانی )  متحدہ مجلس عمل کی تشکیل اور مولانا فضل الرحمان کو مرکزی صدر منتخب  کئے جانے پر مکہ مکرمہ اور طائف  میں جے یو آئی کے عہدیداروں اور کارکنوں نے مبارک باد پیش کرتے  ہوئے اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ہے ۔ اس حوالے سے مکہ مکرمہ سے عامل عثمانی کے مطابق جمعیت علمائے اسلام مکہ مکرمہ کے رہنما  انجینئر عبدالمنان مکی ،مولانا غلام رسول مینگل ،مولانا مراد بخش الحسن،ڈاکٹر عرفان کنڈی،در محمد ملازئی ،عنایت اللہ خدرانی،  انجنیئر نویداقبال، حافظ عبدالقدوس الحسنی ، حافظ عبداللہ جاموٹ ، حافظ غلام مصطفیٰ کوڑو ،قاری محمد زا د  ، ڈاکٹر حسین ارشاد،  مولانا حسین احمد برماوی ، حافظ جمال الدین چن ،اصغر علی بروہی اور دیگر نے مشترکہ بیان میں دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل پاکستان کے صدر مولانا فضل الرحمن اور جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ  ،سکریٹری اطلاعات مولانا انس نورانی کو منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن  متحدہ مجلس عمل کے مرکزی صدر جبکہ  لیاقت بلوچ مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب ہونا خوش آئند ہے ۔ اسلامی قو تیں مستحکم ہوں اورسیکولر و لادین افراد کا راستہ ر وکا جاسکے۔ پاکستان کا قیام صرف اسلام کے نام پر ہوا تھاجہاں اسلامی نظام ہی کارگرعمل اور کامیاب ہو سکتا ہے ۔  دریں اثناء طائف سے علی بڈانی کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام سعودی عرب کے مرکزی صدر مولانا حمداللہ عثمانی، مرکزی جنرل سیکرٹری حافظ ذاکر جذبی اور دیگر نے  اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی اور قائدین کے انتخاب پر مبارک باد  دیتے ہوئے کہا   پاکستان میں فکری اور نظریاتی کشمکش عروج پر ہے ایسے  میں دینی جماعتوں کا اتحاد  پاکستانی قوم کے لیے حوصلہ افزا  ہے. متحدہ مجلس عمل انتخابات میں ایک  بڑی سیاسی قوت کی طور پر میدان میں اترے گی اور قوم کو ایک بہتر متبادل قیادت ملے گی ۔  روشن خیالی، لبرل ازم  ملک کی نظریاتی سرحدوں پر ہونے والی یلغار کے سد باب کے لیے دینی جماعتوں کا اتحاد  وقت  کی ضرورت ہے ۔انجینئر عبدالمنان مکی نے کہا کہ ایم ایم اے کی بحالی کے بعد پاکستان میں بے دینی، مادر پدر آزاد معاشرے کی کوششیں کامیاب نہیں ہونگی۔مولانا غلام رسول مینگل نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی پاکستان میں اسلامی نظام کے لیے پیش رفت ہے ۔ قاری محمد الیاس نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی سے اسلام مخالف عناصر کی نیندیں حرام ہوگئی.سردار عبدالباسط نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم کو متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دینا ہوگا.۔مولانا اسداللہ خان نے کہا کہ ایم. ایم. اے کے پلیٹ فارم سے ملک میں در پیش چیلنجز اور اغیار کی ناپاک سازشوں کا  مقابلہ کریں گے۔ ایمل خان سواتی نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں علماء  نہ ہوں تو اسلام سے متصادم قوانین لائے جائیں گے۔ مولانا ہمایوں محسود نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل پارلیمنٹ میں غیر اسلامی قوانین کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کا کردار ادا کرے گی۔مولانا عثمان حاجی ممتاز خان، یوسف خان لغاری،. قاری عزیز الرحمن ہزاروی، قاری بلال خان، قاری اختر منیر، قاری شاہی خان، مولانا منظور احمد، حافظ عبدالمنان چنہ، حاجی سبحان اللہ، در محمد ملازئی، کامران اعظم، مولانا نعمت اللہ چنا، جوہر علی خان، مولانا سمیع الحق تورغری، عنایت اللہ خدرانی، قاری حفیظ اللہ* انجینئر عبدالصبور، حافظ زبیر احمد، مفتی عرفان اللہ، مولانا بدر حسین، مولانا عبدالرحمن راشد، عزیز آفریدی، مولانا اقبال الدین، قاری سلیم خان اورمولانا عزیزالرحمن حجازی نے بھی مبارکباد پیش کی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: