Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ نومنتخب سینیٹرز سے حلفیہ بیان لے ،سراج الحق

حیدرآباد...امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب منتخب ایوان میں قانون سازی نہیں ہوتی تو عوام عدلیہ کی طرف دیکھتے ہیں۔ سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خریدوفروخت جمہوری تاریخ پر بدنما داغ ہے۔ سپریم کورٹ تمام نومنتخب سینیٹرز کو طلب کرکے ان سے حلفیہ بیان لے۔ ووٹ خرید کر کامیاب ہونے والے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے۔ آرمی چیف کا صرف یہ کام ہے کہ وہ اپنے حلف کے دائرہ میں رہتے ہوئے کام کریں۔ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں نے منتخب ایوانوں اور پورے نظام پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ان کی بدترین کرپشن اور لوٹ مار سے آج ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے 20 کروڑ عوام غربت بیروزگاری سمیت سنگین مسائل کا شکار ہیں۔ عمران خان سے پوچھا جانا چاہیے کہ انہوں نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کے ہاتھوں بکنے والے اپنے ارکان اسمبلی کے خلاف کیا کارروائی کی۔پریس کلب حیدرآباد میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب اور انتخاب کا عمل ایک ساتھ جاری رہنا چاہیے۔ پانامہ کیس میں جن 426 افراد کے خلاف ہم نے پٹیشن داخل کی تھی سپریم کورٹ ان سب کے خلاف کاروائی کرے۔ جب تک یہ لوگ عدالت سے خود کو کلیئر نہیں کرا لیتے انہیں انتخابات میں امیدوار بننے کا موقع نہ دیا جائے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مجلس عمل دینی جماعتوں کا اتحاد ہے۔ اس میں کسی جماعت کا کوئی رہنما اور عالم ایسا نہیں جس کا پانامہ کیس میں نام ہو یا وہ بینکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کر گیا۔ متحدہ مجلس عمل موجودہ نظام کے مقابلے میں متبادل کی حیثیت رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں:عدلیہ سیاستدانوں کو کام کرنے دے،بلاول

شیئر: