Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فی گھنٹہ کام کی سہولت، سعودی وزارت کا نیا پروگرام کیا ہے؟

ایک ماہ میں 160 گھنٹے سے زیادہ کام نہیں لیا جائے گا( فائل فوٹو: روئٹرز)
سعودی وزارت افرادی قوت کی جانب سے متعارف کرائے جانے والا پروگرام ’ لچکدار کام‘ (کام کا دورانیہ)  صرف سعودی کارکنوں کے لیے مخصوص ہے۔
نئے پروگرام کے تحت سعودی کارکنوں کو فی گھنٹہ اجرت پرکام کرنے کی سہولت ملے گی۔
عکاظ اخبار نے وزارت افرادی قوت کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے نئے پروگرام کے حوالے سے بتایا کہ ’سعودی کارکنوں کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ ایک یا ایک سے زیادہ اجروں کے ساتھ کام کر سکیں گے جس کی اجرت کا تعین فی گھنٹہ کے حساب سے کیا جائے گا‘۔
سعودی کارکنوں کے لیے جاری اس پروگرام کا مقصد زیادہ سے زیادہ شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
تاہم فی گھنٹہ اجرت پرکام کرنے والے کارکنوں کو وہ تمام مروجہ سہولتیں حاصل نہیں ہوں گی جو باقاعدہ ملازمین کو دی جاتی ہیں جن میں سالانہ تعطیلات، بیماری کی چھٹی اور تقریبات کے مواقع پر چھٹی وغیرہ۔
فی گھنٹہ کے حساب سے کام کرنے والے کارکنوں کے اجر اس بات کے پابند نہیں کہ وہ کنٹریکٹ پر مستقل کام کرنے والے کارکنوں کی طرح انہیں نوکری ختم ہونے کی صورت میں واجبات ادا کریں۔ نہ ہی ان کے لیے آزمائشی مدت کی شرط ہوگی۔
وزارت افرادی قوت کے پروگرام ’نطاقات‘ کے تحت یومیہ اجرت پر کام کرنے والے بھی سعودائزیشن کے پروگرام میں شمار کیے جائیں گے۔
فی گھنٹہ کام کرنے والے کارکنوں کو ان کی اجرت ماہانہ بنیاد پر یا جس طرح ان کا باہمی اتفاق ہو دی جائے گی۔
ایک آجر کے پاس کام کرنے ولے کسی بھی کارکن سے ایک ماہ میں مجموعی طورپر 160 گھنٹے سے زیادہ کام نہیں لیا جائے گا۔

شیئر: