Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیڈرل فرنٹ کے قیام سے براہ راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا ، فیروز خان

تلنگانہ حکومت وعدے وفا نہیں کرسکی ،دو مرتبہ شکست کے باوجود حلقہ نامپلی سے الیکشن لڑونگا، سینیئر کانگریسی رہنما کا تقریب سے خطاب
جدہ ( امین انصاری ) کانگریس آئی کے سینیئر  رہنما  فیروز خان  کے اعزاز میں انجینیئر مجاہد نے ظہرانے کا اہتمام کیا ۔ وہ عمرے کی ادائیگی کیلئے مملکت آئے ہوئے ہیں ۔ اس موقع پر  عثمان محمد خان ، محمد محمود مصری ، جبران شریف ، سید نور ، عقیل ، حافظ مسعود ، حافظ امجد  محمد وسیم  کے  علاوہ دیگر احباب بھی موجود تھے  ۔ فیروز خان نے   گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی  موجودہ حکومت نے جن وعدوں پر اقتدار حاصل کیا وہ اس کو وفا نہیں کرسکی ۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے اقلیتوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ 12 فیصد ریزرویشن دینگے ، تعلیم کو عام کرتے ہوئے کے جی سے پی جی تک اسکول اور کالجرز چلائینگے ایسے بہت سے وعدے کئے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا  ۔ کے سی آر نے  چونکہ وعدوں کی بنیاد پر حکومت حاصل کی تھی اس لئے لوگوں کو ان سے توقعات ہیں اور وہ پورے نہ ہونے پر حکومت بدنام ہوکر گر سکتی ہے ۔ اس سوال پر کہ چیف منسٹر تلنگانہ" فیڈرل فرنٹ "کا قیام عمل میں لارہے ہیںجس میں کانگریس اور بی جے پی شامل نہیں ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیڈرل فرنٹ ایک روڈ شو ہے اگر یہ بنتا بھی ہے تو اس میں اینٹی بی جے پی  لوگ ہونگے کیونکہ بی جے پی حکومت ملک و قوم کیلئے کوئی ٹھوس  کام نہیں کررہی ۔ اگر فیڈرل فرنٹ بن جاتاہے تو سیکولر ووٹ کانگریس اور فرنٹ  میں بٹ جائینگے اور اس کا  براہ راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا ۔ایک بار پھر انتہا پسند حکومت ہندوستان کا مقدر بن جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ  قرضوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے ۔ترقیاتی کام رکے ہوئے ہیں اور  یہ تب ہی پورے ہوسکتے ہیں جب مرکز میں سیکولر حکومت ہو ۔اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان ، دلت اور سیکولر ذہن کی عوام کانگریس کا ساتھ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے  پہلے بھی  نامپلی اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑا اور صرف 5 ہزار ووٹوں سے شکست کھائی ۔اس بار میں کانگریس  کے ٹکٹ پر  اسی حلقہ سے الیکشن میں حصہ لونگا  ۔اس حلقے کے مسائل کو میں اچھی طرح جانتا ہوں  ۔مجھے ایم ایل اے بننے سے روکنے کیلئے دھمکایا گیا ، گولیاں چلائی گئیں ، میرے دو کارکنوں کا قتل بھی ہوا پھر بھی میں نے ہمت نہیں ہاری اور پوری طاقت کا استعمال کرکے پھر سے آنے والے الیکشن میں نئی اسٹراٹیجی کے ساتھ شرکت کرونگا ۔ سعودی عرب کے تارکین وطن کو انہو ںنے مشورہ دیا کہ وہ حکومت کی طرف سے این آر آئی کو ملنے والے مراعات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں ۔ براہ راست چیف منسٹر سے نمائندگی کریں  ۔ اگر حکومت کسی وجہہ سے مدد نہیں کررہی تو ہم اپوزیشن کا رول ادا کرتے ہوئے اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے ۔ 
 

شیئر: