دوسرا ٹیسٹ ڈرا،نیوزی لینڈ نے انگلینڈ سے سیریز جیت لی
کرائسٹ چرچ:نیوزی لینڈ کے اسپنر اندر بیرسنگھ سوڈھی اور فاسٹ بولر نیل ویگنر کی کھیل کے آخری مراحل میں غیر معمولی شاندار بیٹنگ کی بدولت کیوی ٹیم دوسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ ڈرا کرنے میں کامیاب ہوگئی اور نیوزی لینڈنے 1999ءکے بعد پہلی مرتبہ جبکہ ہوم گراونڈ پر34سال بعد انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز جیت لی۔ کا میابی کا سہرا دونوں ٹیل اینڈر کے سر ہے جنہوں نے انگلش کپتان اور بولرز کے تمام حربے ناکام بنا کر وکٹ پر جمے رہے۔اس دوران انہوں نے 37رنز کے عوض 31.3اوورز پار لگائے اگر ذرا تیز کھیلتے اور آوٹ ہو جاتے تو میچ نہیں بچا سکتے تھے ۔ ٹم ساوتھی کو میچ اور ٹرین بولٹ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ ٹیسٹ کے آخری دن میزبان نیوزی لینڈ کو فتح کےلئے340رنز درکار تھے ۔ میزبان اوپنرز نے چوتھے دن کے بغیر نقصان 42رنز پر اننگز دوبارہ شروع کی تو اسٹورٹ براڈ نے پہلے اوور کی پہلی 2 گیندوں پر اوپنر جیت راول اور پھر ان کے بعد بیٹنگ کےلئے آنے والے کپتان کین ولیمسن کوآوٹ کرکے سنسنی پھیلا دی تاہم اوپنر ٹام لیتھم ایک اینڈ پر ڈٹ گئے اوردوسری جانب سے وقفے وقفے سے روس ٹیلر13، ہینری نکولز13 اور واٹلنگ کے19رنز بنا کر واپس جانے کے باوجود اسکور کوآگے بڑھاتے رہے ۔لیتھم کیچ ہوئے تو مجموعی اسکور162تک پہنچ گیا تھا ۔اوپنر نے 207گیندیں کھیلیں اور 10چوکے لگائے۔ ان کے بعد کولن ڈی گرینڈ ہوم اور ایش سوڈھی انگلش بولرز کے سامنے ڈٹ گئے ۔کولن 45رنز بنا کو آوٹ ہوئے تو انگلینڈکو ایک مرتبہ پھر فتح کی امید ہوئی جسے 103گیندیں کھیل کرصرف7رنز بنانے والے نیل ویگنر نے پورا نہ ہونے دیا ان کے ساتھ سوڈھی نصف سنچری مکمل کرکے 56رنز پر کھیل رہے تھے ، سوڈھی نے یہ اسکور168گیندوں پر بنایا ۔نیل ویگنر آوٹ ہوئے تو نیوزی لینڈ کا مجموعی اسکور 256رنز ہو چکا تھا۔ اس مرحلے پر امپائرز نے وقت اور روشنی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے میچ ڈرا قرار دیا ۔ نیوزی لینڈ نے2میچوں کی سیریز 0-1سے جیت لی۔