Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دماغی طور پر مردہ سافٹ ویئر انجینیئر کے اعضاء عطیہ کردیئے جائینگے، والدین

    حیدرآباد- - - -سڑک حادثہ میں شدید طور پر زخمی خاتون سافٹ ویئر انجینیئر جس کو دماغی طورپر مردہ قرار دیا گیا ہے ،کے والدین نے اس کے اعضاء کا عطیہ دینے کیلئے رضامندی کا اظہار کیا۔ کمشنر پولیس گوتم سوانگ نے سافٹ ویئر انجینیئر 27سالہ سی ایچ مائتری تیجسونی کے ارکان خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا جو ایلورو کی روڈ پر گزشتہ شب پیش آئے سڑک حادثہ میں شدید زخمی ہوگئی تھی اور اسے دماغی طور پر مردہ قرار دیا گیاتھا۔ اس دکھ سے ابھرتے ہوئے سافٹ ویئر انجینیئر کے والد سی ایچ وردھنارائیلو نے اپنی بیٹی کے اعضاء کے عطیات کی پیشکش کی ۔ پولیس کمشنر نے میٹرو سوپر اسپیشالٹی اسپتال پہنچ کر اسکے ارکان خاندان سے ملاقات کی اور اعضا کا عطیہ دینے آگے آنے پر ستائش کی ۔ ارکان خاندان نے کمشنر سے کہا کہ تیجسونی اعضاء کے عطیات کی وکالت کرتی تھی اور اس کیلئے ان میں جذبہ پیدا کیا کرتی تھی۔ کمشنر پولیس نے اس حادثہ پر دکھ کا اظہار کیا کیونکہ پولیس کانسٹیبل کے سرینواس راؤ نے حالت نشہ میں لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہوئے ایک اوربائک کو ٹکر دیدی۔ تیجسونی عقبی نشست پر سوار تھی جبکہ ان کا بھائی روی تیجا بائیک چلارہا تھا۔ اس حادثہ کے نتیجہ میں  وہ بائیک سے گرگئی  اور اسکے سرپرشدید زخم آئے۔ ڈاکٹروں کے مشورہ پر اسے سپر اسپیشلسٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دماغی طور پر مردہ قراردیدیا گیا۔

مزید پڑھیں:------آندھرا کو خصوصی حیثیت دلانے کیلئے انوکھا احتجاج

شیئر: