Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بال ٹیمپرنگ اسکینڈل:سب کو گھر بھیج دینا حل نہیں، آسٹریلوی بورڈ

برزبن:آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کرکٹ آسٹریلیا نے بال ٹیمپرنگ کیس کی تفصیلی چھان بین کا اعلان کیا ہے۔ ٹیم کے کلچر اور عمومی رویے کے بارے میں تحقیقات کی جائے گی۔ بورڈ کے چیئر مین ڈیوڈ پیور کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں چیف ایگزیکٹو جیمز سدر لینڈ کا کوئی قصور نہیں اور ان کی پوزیشن کو خطرہ نہیں تاہم اس بات کی چھان بین ضروری ہے کہ یہ سب کچھ کیسے ہوا اور آیا اس میں بورڈ کی انتظامی صلاحیت ، ٹیم کا عمومی کلچر اور بورڈ کے کام کرنے کا طریقہ کار کس حد تک کردار رکھتا ہے۔ دورہ جنوبی افریقہ کے دوران تیسرے ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کے بعد آسٹریلین کپتان، نائب کپتان اور اوپنر کو معطلی کے ساتھ پابندی کا شکار ہونا پڑا۔ جس کے بعد ٹیم آسٹریلیا چوتھا میچ بری طرح ہار گئی ۔ بورڈان کی جانب سے سزاوں کے خلاف ممکنہ اپیل کا انتظار کرہا تھا تاہم تینوں نے سزا قبول کر لی کہ وہ اس شرمناک اسکینڈل اور اس کے نتیجے میں ملک اور کھیل کی بدنامی کا سبب بنے۔چیئر مین کا کہنا تھا کہ اس تمام معاملے کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسی کسی صورتحال کا امکان پیدا نہ ہو۔چیئر مین نے کہا کہ ضرورت پڑی تو ضابطہ اخلاق ، کھلاڑیوں کے رویے سے متعلق نئے ضوابط سمیت تمام ضروری تبدیلیاں کی جائیں گی۔چیف ایگزیکٹو جیمز سدر لینڈ کے بارے میں سوال پر چیئر مین نے واضح کیا کہ وہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے اورانہیں مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ اس واقع کے بعد کرکٹ بورڈ سخت دباو میں ہے لیکن سب کو برطرف کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں ۔عام طور پر ایسی صورتحال میں سب کو گھر بھیجنے کا مطالبہ ہوتا ہے لیکن اس سے مسائل حل نہیں ہو نگے۔ بال ٹیمپرنگ کے معاملے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے اس لئے آزادانہ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

شیئر: