Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی احباب مکہ گروپ کی کشمیر میں نوجوانوں کے قتل عام پر تشویش

ہندوستان میں ایک کالے ہرن کو مارنے کی سزا میں8سال کی سزا لیکن  20 مسلمانوں کو شہید کردینے پر کوئی کارروائی نہیں 
مکہ مکرمہ(محمد عامل عثمانی)پاکستانی  احباب مکہ گروپ کے  ڈاکٹر  محمد عرفان اللہ صدیقی،  حافظ عدیل پیرزادہ  ، حافظ عبداللہ بزنجو  ، عبدالمالک  سیف الرحمن المھند، ملک سجاد  جویہ  ،   سمیر صغیر ناز ،   ابو محمد عطر جی  ،انجینیئرامجد جدون  ،  انجینیئر زاہد شریف  ،  مصطفی خشک  ،  محمد رمضان  ،  طیب خورشید  اور فہیم برنی نے  مشترکہ  بیان میں  وادی کشمیر میں کشمیری  نوجوانوں  کے قتل عام  پر نہایت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی مسلح  افواج  کی حالیہ  وحشیانہ کارروائیوں میں یہ ایک  بدترین کارروائی تھی جس میں ایک  ہی دن میں 20بے گناہ کشمیری شہید اور 200کے قریب زخمی کردئیے گئے۔ اس واقعہ کی جتنی بھی  مذمت کی جائے وہ کم ہے۔عالمی برادری کو  اس طرح کی  وحشیانہ کارروائیوں کا نوٹس لینا چاہئے  اور اسی قسم کی  وحشیانہ کارروائیاں خود عالمی امن وامان کیلئے  بھی  بڑی  خطرہ کی گھنٹی ہے۔  احباب مکہ نے کہا کہ ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ  شاید عالمی برادری اور عالمی ادارے معاملات کو  قوموں کے  حق خود ارادیت کے تناظر میں  دیکھنے کی بجائے اپنے عالمی مفادات کی عینک سے دیکھتے ہیں  جو کہ  نہایت نا انصافی   امر ہے  اور ایسے  وحشیانہ  واقعات کا  تواتر کے ساتھ  ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ مودی حکومت کسی بھی طرح کی عالمی  ذمہ داریوں کی پاسداری کرنے سے  انکاری ہے۔فہیم برنی نے  توجہ  دلاتے ہوئے کہا کہ  ابھی   حالیہ خبر کے مطابق ہندوستان میں ایک کالے ہرن کو  مارنے کی  سزا میں ایک اداکار کو 5سال کی سزا لیکن  20 مسلمانوں کو شہید کردینے پر کوئی  قانونی کارروائی سننے میں نہیں آئی ہے ۔
 

شیئر: