Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی آج بھی کرکٹ کیلئے زرخیز ہے، گورنر سندھ

 
کراچی:گورنر سندھ محمد زبیر کی جانب سے پی ایس ایل میں شریک کراچی کے کھلاڑیوں کے اعزاز میں گورنر ہاوس میں استقبالیہ دیاگیا ۔استقبالیہ میں کپتان سرفراز احمد ،اسد شفیق، معین خان ، ظہیر عباس سمیت دیگر کرکٹرز نے شرکت کی۔استقبالیہ تقریب سے خطاب میں گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی ماضی کی طرح آج بھی عالمی سطح کے مایہ ناز کرکٹرز فراہم کررہا ہے اور کرکٹ کیلئے زرخیز سرزمین ہے ۔ کراچی کے کھلاڑیوں نے پاکستان کا نام روشن کرتے ہوئے عالمی ریکارڈز اپنے نام کئے جو اس شہر کا بھی اعزاز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل سے ہمیں اچھے کرکٹرز ملے اور اس فارمیٹ سے ہی کراچی میں کرکٹ بحال ہونا شروع ہوئی۔ پی ایس ایل 3کے فائنل میں شہر بھر میںخوشی کا سماں رہا ۔لوگوں کا کرکٹ سے جنون سر چڑھ کر بولا جس سے پوری دنیا میں کراچی کا مثبت امیج اجاگر ہوا اور دنیائے کرکٹرز نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ کراچی والے کرکٹ کے دیوانے ہیں۔ انہوں نے کپتان سرفراز احمد کو مبارک باد پیش کی جن کی قیادت میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو ہوم سیریز میں کلین سویپ کیا ۔گورنر نے کہا کہ پی ایس ایل2 کے لاہور میں ہونے والے فائنل کے بعد میں نے نجم سیٹھی کو فون کرکے کہا کہ اگر لاہور میں فائنل ہوسکتا ہے تو کراچی میں کیوں نہیں؟ پھر میں نے اس بات کا اعادہ کیا اور نجم سیٹھی سے کہا کہ پی ایس ایل 3کا فائنل کراچی لائیں۔اللہ کا شکر گزار ہوں کہ فائنل کرانے میں کامیاب ہوئے،جس سے کراچی میں کرکٹ بحال ہونا خوش آئند ہے ، کرکٹ کی بحالی میں قانون نافذ کرنے والوں سمیت کرکٹرز کا بھی اہم کردار رہا ہے ۔ لیجنڈ کرکٹر ظہیر عباس،معین خان ، جاوید میانداد اور آصف اقبال کی پرفارمنس بھی یادگار ہے ۔ گورنر سندھ نے پی ایس ایل کی کامیابی پر کرکٹرز کو مبارکباد دی ۔ تقریب سے خطاب میں ایشیائی ڈان بریڈ مین ظہیر عباس نے کہا کہ اچھی بات ہے کراچی اور ملک کے دیگر گراونڈز بھی آباد ہونا شروع ہوگئے ہیں، پاکستان میں کرکٹ واپس آنے سے بہت خوش ہوں،ہمیں سرفراز احمد پر فخر ہے اور ان تمام کھلاڑیوں پر جو پی ایس ایل کا حصہ ہیں۔ قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ اب ہمیں آگے آئرلینڈ ، انگلینڈ اور پھر ایشیا کپ میں بھی کھیلنا ہے ، لڑکوں کی بھرپور تیاری ہے ،لڑکے ہر میچ میں پوری جان لگائیں گے ۔ پی ایس ایل کے سیمی فائنل کو ابھی تک نہیں بھولا ،ہارنے پر بہت افسوس ہوا تھا اور غصہ بھی آیا۔ابھی تک پی ایس ایل میں ایسا میچ نہیں دیکھا ۔ 25 ، 30 رنز سے ہارنا شاید برداشت ہوجاتا لیکن ایک رن سے ہارنا برداشت سے باہر ہوتا ہے ۔ سابق وکٹ کیپر معین خان نے کہا کہ گورنر ہاوس بلانے پر گورنر سندھ کا شکر گزار ہوں ۔ایسے کھلاڑیوں کو نہیں لینا چاہیے جو پاکستان آکر نہیں کھیلنا چاہتے ،۔اگر بڑے میچوں میں غیر ملکی کھلاڑی کھیلنے سے منع کردیں تو نقصان ہوتا ہے۔ پی ایس ایل ایک بڑا برانڈ بن گیا ہے۔ گورنر سندھ نے تقریب میں کپتان سرفراز احمد ،معین خان ، اسد شفیق اور انور علی کو ایوارڈ ز دیئے ۔ 

شیئر: