Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیرو میں معمر ’’ شامان‘‘ کو ہلاک کرنے کے شبہ میں کینیڈین شہری کا قتل

پیرو ....  آپ کو شاید یقین نہ آئے مگر یہ حقیقت ہے کہ دنیا کے اس علاقے میں دیومالائی کہانیوں کے کردار سمجھے جانے والے ’’شامان‘‘ اب بھی بڑی قدرو منزلت رکھتے ہیں اور انہیں مختار کل کی حیثیت حاصل ہے۔  واضح ہو کہ پیرو او انکا کی قدیم روایات کے مطابق شامان کا خطاب انتہائی بزرگ اور محترم سمجھی جانے والی شخصیات کو دیا جاتا ہے جن میں عورتیں بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ میں بھی ایک خاتون ملوث ہے۔ اس حوالے سے یہاں جاری ہونے والی ایک  ہولناک وڈیو سامنے آئی ہے جس میں صاف نظر آتا ہے کہ ایک کینیڈین شہری کو شامان کے ماننے والے بڑے بہیمانہ انداز میں گلے میں پھندا ڈال کر گھسیٹا اور ہلا ک کردیا۔مقامی لوگوں کا کہناہے کہ کینیڈین شہری نے 81سالہ شامان اولیویا ریوالو کو گولی مار کر ہلاک کردیاتھا۔ جو  جڑی بوٹیوں سے لوگوں کا علاج بھی کرتا تھا۔ کینیڈین شہری سباسٹین اوڈروف اس علاقے میں تحقیقی کام کیلئے آیا تھا۔ اسے علاقے میں پائی جانے والی مختلف جڑی بوٹیوں کے خواص جاننے کا کام سونپا گیا تھا اور اسی تحقیق کے سلسلے میں وہ امیزن کے اس بارانی جنگل میں گھس آیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق کینیڈین شہری،اولیویا ریوالو نامی شامان سے علاج بھی کرواتا تھا۔ جاری ہونے والی وڈیو میں جو کسی سیل فون سے لی گئی ہے صاف نظر آتا ہے کہ اسے  اولیویا کے مداحوں او رماننے والوں نے  پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر اس کے گلے میں رسہ ڈال کر اسے اس وقت تک گھسیٹتے رہے جب تک اس کا دم نہیں نکل گیا۔ پیرو حکام نے دونوں افراد کی ہلاکتوں کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔اطلاعات کے مطابق 81سالہ ریوالو کا تعلق شمال مشرقی پیرو کے وکٹوری ہ گریشیا علاقے کے طاقتور قبیلے شیپیبو کوریبو سے تھا اور علاقے کے لوگ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ اس کے ہاتھ میں بہت شفا ہے۔قبائلی باشندو ں کو اس بات پر غصہ تھا کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیا اسی دن  شامان کی موت اتفاق نہیں ہوسکتی۔ ضرور اسے بھی اسی نے قتل کیا ہوگا۔جس زمین پر کینیڈین شہری کو گھسیٹا جارہا تھا اس پر چاروں جانب کیچڑ موجود تھا۔ وہ بار بار مدد کیلئے چلاتا رہا مگر اسکے مرنے تک کسی نے اس کی طرف توجہ نہیں دی۔تحقیقاتی حکام کا کہناہے کہ جب تک اصل مجرم نہیں پکڑا جائیگا اور دونوں ہلاکتوں کی حقیقی وجہ سامنے نہیں آئیگی چھان بین ہوتی رہیگی۔

مزید پڑھیں:- - - -جال کاٹ کر سمندری کچھوے کو آزاد کرادیا

شیئر: