Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی تنصیبات پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث فوجی پر مقدمہ

ریاض.... فوجداری کی خصوصی عدالت نے سعودی عرب میں فوجی تنصیبات پر دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی میں حصہ لینے والے فوجی پر مقدمے کی سماعت شروع کردی۔ سعودی فوجی 1408ھ میں پیدا ہوا تھا۔ وہ دہشتگرد تنظیم داعش کے ارکان سے رابطے میں تھا۔ انہیں تحفظ بھی فراہم کئے ہوئے تھا۔ پبلک پراسیکیوٹر نے فوجی کو نشان عبرت بنانے کیلئے سزائے موت کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق مقامی شہری پر عائد کی جانے والی فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ وہ مملکت میں فوجی تنصیبات کے خلاف دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی اور داعش تنظیم کے ارکان سے رابطہ جات اور انہیں پناہ دینے کے جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ اس پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ اس نے مملکت کے اندر دہشتگرد حملوں کی جمایت کی اور داعش نیز القاعدہ تنظیموں کی تائید کی جنہیں سعودی عرب دہشتگرد تنظیم قرار دیئے ہوئے ہے۔ تیسرا الزام یہ عائد کیا گیا کہ وہ یمن اور وہاں سے شام جاکر شورش زدہ علاقوں میں القاعدہ کے ساتھ مل کر قتل میں حصہ لینے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔ چوتھا الزام یہ ہے کہ اس نے فوج سے منسلک ہوتے وقت جو قسم کھائی تھی اسے توڑ دیا اور امت سے غداری کی۔ پانچواں الزام یہ ہے کہ اس نے ایک مقدمے میں رہائی کے وقت جو اقرار نامہ پیش کیا تھا اس کا بھی پاس نہیں کیا۔ پبلک پراسیکیوٹر نے مندرجہ بالا الزامات کے ثبوت مہیا کرنے پر اسے مجرم قرار دینے اور نشان عبرت بنانے کیلئے موت کی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
 

شیئر: