Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دل کی سلامتی کیلئے بدگمانی سے پرہیز کیا جائے، امام حرم

مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر ماہر المعقلی نے فرزندان اسلام سے کہا ہے کہ وہ دل کی سلامتی کیلئے بدگمانی سے پرہیز کریں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی پاکیزہ سیرت سے سبق لیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں پاکیزہ دل عطا کئے تھے۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا وجہ امتیاز دل کی سلامتی تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دینی دعوت کی راہ میں بہت زیادہ ستایا گیا۔ اس کے باوجود آپ کا دل ہر ایک کی طرف سے صاف رہا۔ آپ سب سے زیادہ عفو و درگزر کرنے والے انسان تھے۔ انبیاءکرام علیہم السلام کے بعد سب سے زیادہ صاف ستھرے دل کے مالک صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم تھے۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا معیار فضیلت عبادات کی کثرت ، تابعداری کا تنوع نہیں بلکہ دلوںکی صفائی تھا۔ عہد اول کے مسلمان مرد و خواتین دونوں کا امتیاز یہی تھا ۔ سلف صالحین ؒ ہمیشہ دل کی سلامتی پر زور دیتے او راس کا انتہا درجے اہتمام کرتے۔ اسلامی شریعت دلوں کی پاکیزگی کی حفاظت اور اتحاد و اتفاق کی علمبردار ہے۔ امام حرم نے ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ ماہ شعبان کا نصف اول گزر چکا ہے۔ اس ماہ کے چند دن اور چند راتیں ہی باقی ہیں کہ رمضان المبارک آ جائے گا۔ اس کے باوجود بعض لوگ ابھی تک لڑائی جھگڑے اور نوک جھونک میں لگے ہوئے ہیں۔ رمضان المبارک کا استقبال دل کی سلامتی کے ساتھ کیا جائے۔ ایسی تمام آلودگیوں سے پاک ہو کر ماہ مبارک کا خیر مقدم کیا جائے جن سے دلوں میں تنگی پیدا ہوتی ہو۔ جو کام یا باتیں انسان کو اللہ سے دور کرتی ہوں۔ امام حرم نے بتایا کہ علامہ ابن قیم ؒ کہہ چکے ہیں کہ دل کی سلامتی اس وقت تک کسی بھی حالت میں حاصل نہیں ہو سکتی تا وقتیکہ انسان 5چیزوں سے محفوظ نہ ہو جائے۔ توحید کے منافی شرک، سنت کی مخالف بدعت، حکم ربی سے مختلف نفسانی خواہش، ذکر الہیٰ سے دور کرنے والی غفلت ، اخلاص کے منافی چاہت سے بچنا دل کی سلامتی کیلئے واجب ہے۔ پاکیزہ دل خدا ترسی اور رب پر مکمل ایمان سے معمور ہوتے ہیں۔ امام حرم نے بتایا کہ دلوں کی سلامتی انمول آسمانی نعمت اور عطیہ الہیٰ ہے جہاں لوگ دل کی سلامتی سے مالا مال ہوں وہاں کا معاشرہ فتنوں او رتباہی کے طوفانوں سے محفوظ رہتا ہے۔ امام حرم نے بتایا کہ حسد، نفرت اور بخالت بے سکونی پیدا کرتی ہیں۔ امام حرم نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اخلاص، والیان ریاست کی تابعداری ، مسلم معاشرے کے ساتھ وابستگی کی بدولت دل کی سلامتی حاصل ہوتی ہے۔ دل کی سلامتی کیلئے بدگمانی سے پرہیز لازم ہے۔ قرآن پاک کی تلاوت، قرآن حفظ کرنے ، قرآن کا علم سیکھنے اور قرآن کریم میں تدبرپیدا کرنے سے بھی دل کی سلامتی نصیب ہوتی ہے۔ دوسری طرف مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبدالباری الثبیتی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ریاکاری کو لگام لگانے سے انسان کے سامنے کامیابی کے در چوپٹ کھل جاتے ہیں۔ امام الثبیتی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کی صورت میں ہمیں کتاب ہدایت عطاکی ہے اس سے روشنی ہمیشہ ملتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں دین کی تکذیب سے منع کیا ہے۔ دین کو جھٹلانے والے کو سخت سزا ہوگی۔ دین کی تکذیب نہ صرف یہ کہ دینی تعلیمات کو کھلم کھلا جھٹلانے سے ہوتی ہے۔ دینی تعلیمات کو نظرانداز کر نے اور ان پر عمل نہ کرنے سے بھی دین کی تردید ہو جاتی ہے۔ امام الثبیتی نے کہا کہ اگر کسی انسان کے کردار اور گفتار میں دین کا عکس نظر نہ آئے تو ایسی حالت میں دینی تعلیمات پر ایمان کا مطلب کیا ہو گا۔ ایک انسان اپنے عزیز یا اپنے ہمسائے یا اپنے واقف کار کو بھوکا، پیاسا اور دکھ درد میں مبتلا پائے اور اس سے اس کے دل پر کسی طرح کا کوئی اثر نہ ہو تو ایسا ایمان کس زمرے میں رکھا جائے گا۔ امام مسجد نبوی نے سورة الماعون کی قرآنی تعلیمات کی تفسیر سہل انداز میں پیش کر کے اس سورة میں مذکور درس کو اپنی زندگی کا نمونہ بنانے کی تلقین کی۔ 

شیئر: