Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ مکرمہ میں اسلامی عجائب گھر

ڈاکٹر عبداللہ صادق دحلان۔ عکاظ
            سعودی عہد میں عظیم الشان کارنامے انجام دیئے گئے۔ نمایاں ترین حرمین شریفین کی تعمیر و توسیع او ر مشاعر مقدسہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے والے کارنامے ہیں۔ سعودی عرب کے ہر فرمانروا نے حرمین شریفین کی تعمیر و توسیع میں اپنا کردارادا کیا۔ آل سعود کے ہر فرمانروا کے عہد کے ساتھ حرمین شریفین کے توسیعی منصوبے جڑے ہوئے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ حج اور عمرے پر آنے والے مسلمانوں کی خدمت کے حوالے سے سعودی کارناموں کا احاطہ مشکل ہوگا۔ فی الوقت دنیا بھر سے عمرے کیلئے آنے والوں کی تعداد میں اضافے کا رجحان بنا ہوا ہے۔ سالانہ 30ملین تک معتمرین کی ارض مقدس آمد متوقع ہے۔ مکہ مکرمہ ارض الوحی ہے۔ اسلام کے پانچوں ارکان کا مرکز یہی ہے۔ اسلام کا پانچواں رکن حج بیت اللہ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ ہی میں ادا کیا جاتا ہے۔ ابو الانبیاءسید نا ابراہیم علیہم السلام کے دور سے لیکر خاتم الانبیاو المرسلین سیدنا محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد تک اسلام کی تاریخ کی عظمت مقدس شہر سے جڑی ہوئی ہے۔ میں پورے یقین کیساتھ یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ حرم مکی اور مشاعر مقدسہ میں جتنے مقدس اور اہم اسلامی آثار کے خزانے محفوظ ہیں وہ دنیا کے کسی بھی حصے کے نصیب میں نہیں۔
            دنیا کے ترقی یافتہ ممالک اپنی تاریخ ، اپنے قائدین ، اپنی جگہوں ، اپنی فتوحات، اپنے علماءاور اپنے تخلیق کاروں کی تاریخ پر فخر و ناز کرتے ہیں۔ یہ تاریخ بین الاقوامی عجائب گھروں میں ریکارڈ کی جاتی ہے۔ دنیا کے 10بڑے عجائب گھروں میں فرانس کا لوفر میوزیم ہے۔ یہ پورے جہاں میں آرٹ کا سب سے اہم میوزیم مانا جاتا ہے۔ فلپ اوگسٹ نے 1190ءمیں اسے قلعہ کی شکل میں تعمیر کیا تھا پھر 10اگست1793ءکو اسے عجائب گھر بنادیا گیا۔ دوسرے نمبر پر ویٹیکن میوزیم آتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر متعدد عجائب گھرو ںکا مجموعہ ہے۔ یہ پوری دنیا کا سب سے بڑا عجائب گھر سمجھا جاتا ہے۔ یہ1506ءمیں قائم ہوا۔ اسکی دلچسپی کا محور گرجا گھر کے تیار کردہ اہم ترین فنون کو اجاگر کرنا ہے۔ اسکے بعد برطانوی عجائب گھر کا نمبر آتا ہے جو 1753ءمیں قائم کیا گیا۔ اسکا دارومدار فزکس کے مشہور سائنسدان ہینزسلن کے نوادر پر ہے۔ اسکا افتتاح 1959ءمیں کیا گیا تھا۔ اس میں تقریباً13 ملین نوادر محفوظ ہیں۔ پھر نیویارک میں میٹرو وپولین آرٹ میوزیم ہے۔ یہ20لاکھ مکعب فٹ کے رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ دنیا بھر کے 30لاکھ سے زیادہ نوادرات سے آراستہ ہے۔ علاوہ ازیں اٹلی کے شہر فلورینس میں کویزی عجائب گھر ہے۔ یہ یورپی ممالک کا قدیم اور مشہور ترین ہے۔ اسے 15لاکھ سے زیادہ افراد ہر سال دیکھنے کیلئے پہنچتے ہیں۔ اس میں ایک لاکھ سے زیادہ آرٹ کے نمونے ہیں۔ پھر مصری عجائب گھر ہے۔ یہ 1835ءمیں قائم کیا گیا تھا۔اس میں فرائنا کے ایک لاکھ36ہزار نوادر ہیں۔ نیویارک میں جدید آرٹ کا عجائب گھر ہے۔ یہ پوری دنیا میں آرٹ پر اثر اندازعجائب گھر ہے۔ واشنگٹن میں سمتھونین عجائب گھر ہے۔ یہ ایک طرح سے تعلیمی اور تحقیقی ادارے کی حیثیت رکھتا ہے۔ امریکی حکومت انکا نظم و نسق چلاتی ہے۔ روس کے شہر سان بترسبرگ میں آرمیٹج عجائب گھر دنیا کے بہترین عجائب گھروںمیں سے ایک ہے۔ اس میں 30لاکھ نوادر ہیں۔
            منظر نامے سے اسلامی عجائب گھر غائب ہے۔ ایسا عجائب گھر جہاں اسلامی ورثے کی مکمل نمائندگی ہو۔ترکی اور مصر وغیرہ میں اس عنوان سے بعض عجائب گھر قائم کئے گئے ہیں لیکن وہ اس معیار کے نہیں جس کے ہم امیدوار ہیں۔ ہماری آرزو ہے کہ مسلمانان عالم کے قبلہ و مرکز مکہ مکرمہ میں ایسا عجائب گھر ہو جو دنیا بھر میں اسلامی عجائب گھروں سے منفرد ہو۔ یہ سب سے بڑا بھی ہو ۔ سب سے نیا بھی ہو اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کے عہد سے لیکر اب تک کے اسلامی آثار کا احاطہ بھی کئے ہوئے ہو۔ سعودی عرب ، حرمین شریفین کے شایان شان اسلامی عجائب گھر قائم کرسکتا ہے۔ آرزو ہے کہ یہ عجائب گھر مکہ مکرمہ میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے عہد میں قائم ہو۔ مجھے یقین ہے کہ اگر مملکت نے اسلامی عجائب گھر کے قیام کا فیصلہ کیا توتمام مسلم ممالک اپنے یہاں موجود بعض نوادر کے ساتھ اس میں ضرور شرکت کرینگے۔ میری سوچ کا محور اقتصادی بھی ہے اگر اس طرح کا اسلامی عجائب گھر مکہ مکرمہ میں قائم کیا گیاتو اسے دیکھنے کیلئے دنیا بھر سے مسلمان کشاں کشاں آئیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

                                                                      

شیئر: