Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈرائیونگ سے متعلق خواتین کا خواب پورا ہونیوالا ہے

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
سعودی حکومت نے 24جون سے خواتین کو ڈرائیونگ کا موقع دینے کا اپنا عہد پورا کر دکھایا۔ کئی خواتین نے غیر ملکی لائسنس کے بدلے سعودی ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلئے۔ اس اقدام کی بدولت خواتین کے حلقوں میں خوشی اور امید کی لہر دوڑ گئی۔ اس تبدیلی کی بدولت سعودی لیبر مارکیٹ میں وژن 2030کے بموجب خواتین کی حصہ داری بڑھے گی۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ خواتین کو ڈرائیونگ کا حق دینے سے وہ گزشتہ کئی عشروں سے مختلف قیود کے بندھن سے آزاد ہونگی اور اپنی خدادا صلاحیتیں وطن عزیز ، خود اپنی شخصیت اور خاندان کی تعمیر و تشکیل اور فروغ میں بروئے کار لائیں گی۔سعودی محکمہ ٹریفک نے خارجی لائسنس کی جگہ سعودی ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا جو اقدام کیا ہے، اس سے پورے معاشرے میں زبردست ہلچل ہے۔ جیسے جیسے 24جون کا وقت قریب آتا جارہا ہے ویسے ویسے خواتین کی جانب سے گاڑیو ںکی خریداری کا سلسلہ بھی تیزی پکڑ رہا ہے۔ نہ جانے کب سے سعودی لڑکیاں اور خواتین گاڑی چلانے کا خواب دیکھ رہی تھیں۔ ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا خواتین کیلئے نہایت اہم پیغام ہے۔ پیغام یہ ہے کہ انہیں اب وژن 2030کی تکمیل میں اپنا کردار بھرپور شکل میں ادا کرنا ہے۔ انہیں یہ بھی ثابت کرنا ہے کہ وہ اچھی ڈرائیور ہیں اور انکی ڈرائیونگ کی بابت پائے جانے والے خدشات غلط تھے۔ سعودی حکومت اپنے اس فیصلے کو کامیاب بنانے کیلئے مختلف اقدامات کررہی ہے۔ سڑکوں کی منصوبہ بندی ، اصلاح و مرمت ، چھیڑ خانی کے انسداد کے قانون کا اجراءاور گاڑیوں سے تعلق رکھنے والے شعبوں میں خواتین کےلئے روزگار کے مواقع کی فراہمی ، انشورنس کمپنیوں، ٹریفک اداروں اور رینٹ اے کار ایجنسیو ںمیں خواتین کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع دیئے جائیں گے۔ یہ سب کچھ ہوگا تو اس سے سعودی خواتین اور مرد دونوں فائدہ اٹھائیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: