Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تارکین وطن کیلئے 8ایئرپورٹس پر ڈیسک

  اوورسیز پاکستانیز فاﺅنڈیشن کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے کہا ہے کہ تارکین وطن کی فوری شکایات کے ازالے اور ان کو مدد فراہم کرنے کے لئے آٹھ ایئرپورٹس پر ڈیسک قائم کر دئیے گئے ہیں۔ بیرسٹر امجد ملک نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم 80 لاکھ تارکین وطن کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا، وفاقی حکومت سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کو صورتحال کا جائزہ لے کرداد رسی کا ذریعہ پیدا کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب سے پاکستانیوں کی واپسی زرمبادلہ میں کمی کا باعث بنے گی اور پاکستانی لیبر کی مشکلات بڑھیں گی، ملکی لیبر کو نوکریاں دلانے کے لئے نئی مارکیٹیں تلاش کرنا ہونگی۔ دنیا بھر کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لئے بیرون ملک قانون اور زبان پر عبور رکھنے والے قونصلر تعینات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ حادثات کے شکار تارکین وطن کے اہل خانہ کو معاوضہ جات کی مد میں 80 ملین کی رقم خرچ کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ تارکین وطن کی فوری شکایات کے ازالے اور ان کو مدد فراہم کرنے کے لئے 8 ایئرپورٹس پر ڈیسک قائم کر دئیے گئے ہیں، ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے۔
آئندہ انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کے احتساب کےلئے انتخابات سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں ۔ انتخابات میں حصہ لینا عام آدمی کی دسترس سے باہر نکل چکا ہے، الیکشن کمیشن کو اس معاملے پر غور کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو چاہئیے کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں جبکہ عام آدمی کو فوری انصاف کی فراہمی کے لئے قانونی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے۔
تارکین وطن کے معاملات تیزی سے نمٹانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی لوگ ملک کو قیمتی زرمبادلہ بھیجنے کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ ایک اندازے کے مططابق بیرون ملک سے تارکین جو زرمبادلہ بھیجتے ہیں وہ 8سے 10ارب ڈالر سالانہ ہے ۔ یہ وہ رقم ہے جس سے ملک کو تقویت پہنچتی ہے۔ تارکین وطن اسی لئے ووٹ کا حق مانگتے ہیں تاکہ وہ بھی قومی دھارے سے جڑے رہیں اور اپنے وسائل اپنے نمائندے کے ذریعے حل کراسکیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: